کوئی ایک شخص تو یوں ملے کہ سکوں ملے
کوئی ایک شخص تو یوں ملے کہ سکوں ملے
کوئی ایک لفظ تو ایسا ہو کہ جو قرار ہو
کہیں ایسی رت بھی ملے ہمیں جو بہار ہو
کبھی ایسی وقت بھی آئے کہ ہمیں پیار ہو
کوئی ایک شخص تو یوں ملے کہ سکوں ملے
اسے نور دے اسے تاب دے بنے کہکشاں
کوئی غم ہو جسکو کہا کریں غم جاوداں
کوئی یوں قدم ملائے کہ بنے کارواں
کوئی ایک شخص تو یوں ملے کہ سکوں ملے
میرا رہ گزر خیال میں کوئی پھول ہو
میں سفر میں ہوں میرے پاؤں پہ کبھی دھول ہو
مجھے شوق ہے کبھی مجھ سے بھی کوئی بھول ہو
غم ہجر ہو، شب تار ہو ، بڑا طول ہو
کوئی ایک شخص تو یوں ملے کہ سکوں ملے
کہ جو عکس ذات ہو ، ہوبہو
میرا آئینہ میرے رو برو
کوئی ربط جسمیں ، نہ میں نہ تو
سر خامشی کوئی گفتگو
کوئی ایک شخص تو یوں ملے کہ سکوں ملے
جاوید اشرف
Comment