Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کبھی لہریں ترا چہرہ جو بنانے لگ جائیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کبھی لہریں ترا چہرہ جو بنانے لگ جائیں

    کبھی لہریں ترا چہرہ جو بنانے لگ جائیں
    میری آنکھیں مُجھے دریا میں بہانے لگ جائیں
    کبھی اِک لمحۂ فُرصت جو میسّر آ جائے
    میری سوچیں مُجھے سُولی پہ چڑھانے لگ جائیں
    انتظار اُس کا نہ اتنا بھی زیادہ کرنا
    کیا خبر، برف پِگھلنے میں زمانے لگ جائیں
    آنکھ اُٹھا کر بھی نہ دیکھیں تُجھے دن میں ہم لوگ
    شب کو کاغذ پہ تیرا چہرہ بنانے لگ جائیں
    وہ ہمیں بُھولنا چاہیں تو بُھلا دیں پَل میں
    ہم اُنہیں بُھولنا چاہیں تو زمانے لگ جائیں
    گھر میں بیٹھوں تو اندھیرے مُجھے نوچیں بیدلؔ
    باہر آؤں تو اُجالے مُجھے کھانے لگ جائیں

    بیدلؔ حیدری​
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: کبھی لہریں ترا چہرہ جو بنانے لگ جائیں

    waaah jeee waaah.... kia baat hai poetry ki r choice ki.........

    Comment


    • #3
      Re: کبھی لہریں ترا چہرہ جو بنانے لگ جائیں

      Behtareen Sharing Hay
      Keep Posting...
      :sad Ak Jhoota Lafz Mohabbat Ka ..

      Comment


      • #4
        Re: کبھی لہریں ترا چہرہ جو بنانے لگ جائیں

        Bohat Khoob

        Comment

        Working...
        X