Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ترکِ الفت کو نہ اب اور ہوا دی جائے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ترکِ الفت کو نہ اب اور ہوا دی جائے

    ترکِ الفت کو نہ اب اور ہوا دی جائے
    اُس کی خواہش ہے تو یہ بات بُھلا دی جائے
    رات سر پر ہے، کٹھن راستہ، مسافر تم کو
    لوٹ آنے کی، یا منزل کی دُعا دی جائے
    خُود وہ آئے گا سرِ بام، جو آنا ہو گا
    اُس کے دروازے پہ دستک، نہ صدا دی جائے
    اتنے جھنجھٹ ہیں کہ مِلتی نہیں اب تو فُرصت
    رسمِ دلجوئی، ہو جیسے بھی، اُٹھا دی جائے
    ایک ہی طرح دھڑکتا ہے، خزاں ہو کہ بہار
    دل کو اِس سال کوئی سخت سزا دی جائے
    منتخب لوگ ہیں، خلعت سے بلند و بالا
    مُستحق لوگوں کو دستار و قبا دی جائے
    سحرِ خاموشی کسی طرح تو ٹُوٹے عظمیؔ
    اِک صدا نام پہ اپنے ہی لگا دی جائے

    اسلام عظمیؔ​
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: ترکِ الفت کو نہ اب اور ہوا دی جائے

    superb poetry madam... thnx for sharing

    Comment


    • #3
      Re: ترکِ الفت کو نہ اب اور ہوا دی جائے

      Behtareen Sharing Hay
      Keep Posting...
      :sad Ak Jhoota Lafz Mohabbat Ka ..

      Comment


      • #4
        Re: ترکِ الفت کو نہ اب اور ہوا دی جائے

        Bohat Khoob

        Comment

        Working...
        X