خون پلکوں پہ رواں پہلے تھا
عشق تیرا کہ جواں پہلے تھا
غم ترے سے بہاریں ساری
قلب آباد کہاں پہلے تھا
پھر وہ سیلابِ بلاخیز ہوا
ایک آنسو جو نہاں پہلے تھا
زخم در زخم محبت اپنی
تو مرا ہے یہ گماں پہلے تھا
اب کہیں خاک نشیں ٹھہرا ہے
ایک آنسو نگراں پہلے تھا
رات آنکھوں میں کٹی جاتی ہے
عمر کا ایک نشاں پہلے تھا
کوہکن ، قیس ، یہ تیرا خاور
مضطرب کون یہاں پہلے تھا
عشق تیرا کہ جواں پہلے تھا
غم ترے سے بہاریں ساری
قلب آباد کہاں پہلے تھا
پھر وہ سیلابِ بلاخیز ہوا
ایک آنسو جو نہاں پہلے تھا
زخم در زخم محبت اپنی
تو مرا ہے یہ گماں پہلے تھا
اب کہیں خاک نشیں ٹھہرا ہے
ایک آنسو نگراں پہلے تھا
رات آنکھوں میں کٹی جاتی ہے
عمر کا ایک نشاں پہلے تھا
کوہکن ، قیس ، یہ تیرا خاور
مضطرب کون یہاں پہلے تھا
Comment