دسترس میں نہیں وفا کرنا
کیا کسی اور سے گلہ کرنا
پھر وہ شدت سے یاد آئے تو
بھول جانے کا فیصلہ کرنا
جب مقدر پہ رشک آنے لگے
اک ذرا اور فاصلہ کرنا
کوئی اخلاص سے پکارے تو
دیکھنا ، سوچنا ، وفا کرنا
زندگی ! تیری بے ثباتی نے
ہم سے سیکھا ہے حوصلہ کرنا
غم میں اپنا مزاج ہے پیارے
ایک پتھر سے تذکرہ کرنا
خاور اپنی تلاش مشکل ہے
کیا کسی اور دیکھنا کرنا
کیا کسی اور سے گلہ کرنا
پھر وہ شدت سے یاد آئے تو
بھول جانے کا فیصلہ کرنا
جب مقدر پہ رشک آنے لگے
اک ذرا اور فاصلہ کرنا
کوئی اخلاص سے پکارے تو
دیکھنا ، سوچنا ، وفا کرنا
زندگی ! تیری بے ثباتی نے
ہم سے سیکھا ہے حوصلہ کرنا
غم میں اپنا مزاج ہے پیارے
ایک پتھر سے تذکرہ کرنا
خاور اپنی تلاش مشکل ہے
کیا کسی اور دیکھنا کرنا
Comment