میں نے جو کی جسارت، اُن سے ملا کے آنکھیں
غصے سے چل دیے وہ، مجھے دکھا کے آنکھیں
کسی شخص سے سنا جو، وہ کھڑا ہے تمہارا دیوانہ
گاڑھ دیں اُنھوں نے اپنی، مجھ پہ آ کے انکھیں
بظاہر تو ہوئے وہ غصہ، اپنی آنکھوں کی تعریف سن کے
آئینے میں بہت دیر دیکھیں، مگر گھر جا کے آنکھیں
وجودِ خدا سے منکر، لوگوں کو ملاؤ اُن سے
اور اُنھیں کہو کہ دکھاؤ، تم ایسی بنا کے انکھیں
رات سونے سے پہلے اُنھیں، جو آیا خیال میرا
موند لیں اُنھوں نے اپنی، مسکرا کے آنکھیں
اِس ڈر سے مجھے محفل میں، کوئی اور نہ کر لے گھائل
اک طرف بیٹھ گئے ہیں، وہ مجھ پہ لگا کے آنکھیں
اک دن مذاق سے میں نے، کیا تزکرہ کسی حسیں کا
کھول دیں انھوں نے میری، خوب سنا کے آنکھیں
میری میت پہ آ کے وہ، کچھ اِس طرح سے روئے
جیسے کوئی رو رہا ہو، اپنی گنوا کے آنکھیں
غصے سے چل دیے وہ، مجھے دکھا کے آنکھیں
کسی شخص سے سنا جو، وہ کھڑا ہے تمہارا دیوانہ
گاڑھ دیں اُنھوں نے اپنی، مجھ پہ آ کے انکھیں
بظاہر تو ہوئے وہ غصہ، اپنی آنکھوں کی تعریف سن کے
آئینے میں بہت دیر دیکھیں، مگر گھر جا کے آنکھیں
وجودِ خدا سے منکر، لوگوں کو ملاؤ اُن سے
اور اُنھیں کہو کہ دکھاؤ، تم ایسی بنا کے انکھیں
رات سونے سے پہلے اُنھیں، جو آیا خیال میرا
موند لیں اُنھوں نے اپنی، مسکرا کے آنکھیں
اِس ڈر سے مجھے محفل میں، کوئی اور نہ کر لے گھائل
اک طرف بیٹھ گئے ہیں، وہ مجھ پہ لگا کے آنکھیں
اک دن مذاق سے میں نے، کیا تزکرہ کسی حسیں کا
کھول دیں انھوں نے میری، خوب سنا کے آنکھیں
میری میت پہ آ کے وہ، کچھ اِس طرح سے روئے
جیسے کوئی رو رہا ہو، اپنی گنوا کے آنکھیں
Comment