عمر گزری تو ہم نے جا نا ہے
وقت کے ساتھ سب بدلتے ہیں
و ہ مراسم نہیں ر ہے با قی
قربتیں دوریوں میں ڈھلتی ہیں
نقش چہروں کے یوں بدلتے ہیں
جیسے پت چھڑ میں پیڑ سے پتے
گر کے اس کو برہنہ کرتے ہیں
لوگ مصروف ہوں نہ ہوں پھر بھی
ا تنی فرصت انہیں نہیں ملتی
فون ہی پر سہی ذرا پوچھیں
جی ر ہے ہیں کہ مر چکے ہیں ہم
دل تو دکھتا ہے اب ، مگر کم کم
عمر گزری تو ہم نے جانا ہے
وقت کے ساتھ سب بدلتے ہیں
وقت کے ساتھ سب بدلتے ہیں
و ہ مراسم نہیں ر ہے با قی
قربتیں دوریوں میں ڈھلتی ہیں
نقش چہروں کے یوں بدلتے ہیں
جیسے پت چھڑ میں پیڑ سے پتے
گر کے اس کو برہنہ کرتے ہیں
لوگ مصروف ہوں نہ ہوں پھر بھی
ا تنی فرصت انہیں نہیں ملتی
فون ہی پر سہی ذرا پوچھیں
جی ر ہے ہیں کہ مر چکے ہیں ہم
دل تو دکھتا ہے اب ، مگر کم کم
عمر گزری تو ہم نے جانا ہے
وقت کے ساتھ سب بدلتے ہیں
Comment