انمول یادیں
کوئی نرم لہجے میں جب بھی بلاتا ہے
کوئی میٹھے سروں میں جب بھی گنگناتا ہے
کوئی حسین دلکش چہرہ جب بھی نظر آتا ہے
کوئی چہرہ مجھے دیکھ کر شرماتا ہے
کوئی دبے ہونٹوں جب بھی مسکراتا ہے
کوئی جب بھی مجھے کوئی حسین شعر سناتا ہے
کوئی نغمہ وفا کا جب بھی کہیں گاتا ہے
کوئی جب اپنی قربت میں پیار سے بٹھاتا ہے
کوئی جب اپنا سیمیں ہاتھ ہاتھوں میں تھماتا ہے
کوئی جب اپنی خوشبو سے سانسوں کو مہکاتا ہے
کوئی رومانوی منظر جہاں بھی نظر آتا ہو
مجھے تم یاد آتی ہو ۔۔۔۔
Comment