Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

زندوں کو زندہ گاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • زندوں کو زندہ گاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    زندوں کو زندہ گاڑ کے کہتا ہے خوش رہو
    مُردے گڑے اُکھاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    کہتا ہے بستیوں کو بسانا ہے اُس کا کام
    ساری زمیں اُجاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    کرتا ہے یوں تو بیٹھ کے سب سے مذاکرات
    ہر اک سے پھر بگاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    آئین لکھتا رہتا ہے امن و امان کا
    قرطاس امن پھاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    نسلوں کو دے رہا ہے سبق سبزہ زار کا
    پھل پھول سارے جھاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    کہتا ہے اُس کے قد کے برابر کوئی نہیں
    آئینے توڑ تاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    کہتا ہے اب فضا پہ فقط اُس کا راج ہے
    اور پنکھ سب کے جھاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    کہتا ہے دھیمے لہجے میں ہے دوستی کا راز
    اور اس کے بعد دھاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    مٹی ہے اپنی ذات میں مٹ جائے گا رضا
    لہجے میں جو پہاڑ کے ، کہتا ہے خوش رہو


  • #2
    Re: زندوں کو زندہ گاڑ کے کہتا ہے خوش رہو

    bohat khoob

    Comment

    Working...
    X