Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اجنبی شہر کے اجنبی راستے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اجنبی شہر کے اجنبی راستے



    اجنبی شہر کے اجنبی راستے ' میری تنہائی پر مُسکراتے رہے
    میں بہت دیر تک یونہی چلتا رہا ' تم بہت دیر تک یاد آتے رہے

    زہر ملتا رہا، زہر پیتے رہے ' روز مرتے رہے، روز جیتے رہے
    زندگی بھی ہمیں آزماتی رہی ' اور ہم بھی اِسے آزماتے رہے

    زخم جب بھی کوئی ذہن و دل پر لگا ' زندگی کی طرف ایک دریچہ کُھلا
    ہم بھی گویا کسی ساز کے تار ہیں ' چوٹ کھاتے رہے، گُنگُناتے رہے

    سخت حالات کے تیز طوفان میں ' گِر گیا تھا ہمارا جنونِ وفا
    ہم چراغِ تمنا جلاتے رہے ' وہ چراغِ تمنا بُجھاتے رہے

    کل کچھ ایسا ہوا میں بہت تھک گیا ' اِس لیے سُن کے بھی اَن سُنی کر گیا
    کتنی یادوں کے بھٹکے ہوئے کارواں ' دل کے زخموں کے در کھٹکھٹاتے رہے
    :shyy::hii:

  • #2
    Re: اجنبی شہر کے اجنبی راستے

    Achi ghazal hai

    Comment


    • #3
      Re: اجنبی شہر کے اجنبی راستے

      اور پتہ نہیں کس نے گائی بھی بہت اچھی ہے

      سنی تو میں نے بہت مرتبہ لیکن اب گانے والے کا نام یاد نہیں آرہا؟


      آنچل نے میری اس بات کو بھی اپنے تھریڈ (آپ کیا بھول گئے میں لیجانا ہے )۔372-haha۔
      :star1:

      Comment


      • #4
        Re: اجنبی شہر کے اجنبی راستے

        Bohat khoob!
        aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
        kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

        Comment

        Working...
        X