ظلم و وحشت کی یہ دیواریں گرا دی جائیں
اب تو بس عدل کی زنجیریں گرا دی جائیں
آج تم اہلِ جہاں چاہو اگر امن و اماں
شرکی چنگاریاں جتنی ہیں بجھا دی جائیں
کر کے قرآن کی توہین جو خوش ہوتے ہیں
ان کی اب نسلیں زمانے سے مٹا دی جائیں
جس نے بھی شانِ رسالت کا اڑایا ہے مذاق
اس کو اب جتنی سزائیں ہیں سنا دی جائیں
جتنے شیطان ہیں یہ فلم بنانے والے
گردنیں انکی بلا خوف اڑا دی جائیں
اب اگر پھر بھی کریں کوئی کہیں گستاخی
انکی لاشیں بھی سرِ عام جلا دی جائیں
اب تو بس عدل کی زنجیریں گرا دی جائیں
آج تم اہلِ جہاں چاہو اگر امن و اماں
شرکی چنگاریاں جتنی ہیں بجھا دی جائیں
کر کے قرآن کی توہین جو خوش ہوتے ہیں
ان کی اب نسلیں زمانے سے مٹا دی جائیں
جس نے بھی شانِ رسالت کا اڑایا ہے مذاق
اس کو اب جتنی سزائیں ہیں سنا دی جائیں
جتنے شیطان ہیں یہ فلم بنانے والے
گردنیں انکی بلا خوف اڑا دی جائیں
اب اگر پھر بھی کریں کوئی کہیں گستاخی
انکی لاشیں بھی سرِ عام جلا دی جائیں
Comment