حادثہ حادثہ نہیں ہوتا
جب تلک واقعہ نہیں ہوتا
بس ذرا وقت پھیل جاتا ہہے
فاصلہ، فاصلہ نہیں ہوتا
عاشقی بے سبب نہیں ہوتی
عشق بے ضابطہ نہیں ہوتا
راستے بھی اُداس پھرتے ہیں
جب کبھی قافلہ نہیں ہوتا
بات بین السطور ہوتی ہے
زیست میں حاشیہ نہیں ہوتا
اُس جگہ بھی خدا ہی ہوتا ہے
جس جگہ پر خدا نہیں ہوتا
زندگی کے نگار خانے میں
رنگ بے مدعا نہیں ہوتا
شمیم احمد*
Comment