غزل ڈاکٹڑ سیدہ تنظیم الفردوس
شعبہ اردو جامعہ کراچی
ایک غزل
ہر ایک شکل میں نکلی بس اک تری صورت
ہر ایک شکل کہ تھہری ہری بھری صورت
تری تلاش میں نکلے تو کیسی راس آئی
یہی حیات کہ کٹتی نہ تھی کسی صورت
تمھارا نام لیا تو چراغ جل اٹھے
سیاہ رات میں چلنے کی پھر بنی صورت
فضا میں چاند ستارے سے جھلملاتے ہیں
زمین و عرش نے پھر دیکھ لی تری صورت
کہاں کہاں نہیں بھٹکے تری تمنا میں
کہاں کہاں نظر آئی نہیں تری صورت
شعبہ اردو جامعہ کراچی
ایک غزل
ہر ایک شکل میں نکلی بس اک تری صورت
ہر ایک شکل کہ تھہری ہری بھری صورت
تری تلاش میں نکلے تو کیسی راس آئی
یہی حیات کہ کٹتی نہ تھی کسی صورت
تمھارا نام لیا تو چراغ جل اٹھے
سیاہ رات میں چلنے کی پھر بنی صورت
فضا میں چاند ستارے سے جھلملاتے ہیں
زمین و عرش نے پھر دیکھ لی تری صورت
کہاں کہاں نہیں بھٹکے تری تمنا میں
کہاں کہاں نظر آئی نہیں تری صورت
Comment