مسکان کے بطن سے
وہ صاحب جمال
دفعتا جلال میں آیا
پھر تھوڑا مسکرایا
اس ان حد
مسکان کے بطن سے
تو ترکیب پایا
رتبہء لامکان ملا
پھر تو سلسلہ چل نکلا
تیری پلکوں کی حقیر جنبش سے
قطار فرشتوں کی لگ گئ
تیری انگلی کے ارتعاش سے
مہتاب دو لخت ہوا
جنت بنی سورگ بنا
ویدی کا یہی ویدن تھا
کہ سب دیو تخلیق ہوں
تیری زلف کی بےخیالی نے
آسمانوں کو وجود دیا
ستارے بے نشان سے
تیرے ہونے کا نشان ہوءے
گردشوں کے امکان بنے
تیرے ہونٹ کچھ کہنے کو کھلے
خالق دو جہاں نے
تیرے ہونٹوں کو
آءین فطرت کہا
وہ قطرے سے دریا ہوا
جس جبین کا تو مقدر ہوا
جو تجھ سے گیا
جہاں سے گیا خدا سے گیا
وہ صاحب جمال
دفعتا جلال میں آیا
پھر تھوڑا مسکرایا
اس ان حد
مسکان کے بطن سے
تو ترکیب پایا
رتبہء لامکان ملا
پھر تو سلسلہ چل نکلا
تیری پلکوں کی حقیر جنبش سے
قطار فرشتوں کی لگ گئ
تیری انگلی کے ارتعاش سے
مہتاب دو لخت ہوا
جنت بنی سورگ بنا
ویدی کا یہی ویدن تھا
کہ سب دیو تخلیق ہوں
تیری زلف کی بےخیالی نے
آسمانوں کو وجود دیا
ستارے بے نشان سے
تیرے ہونے کا نشان ہوءے
گردشوں کے امکان بنے
تیرے ہونٹ کچھ کہنے کو کھلے
خالق دو جہاں نے
تیرے ہونٹوں کو
آءین فطرت کہا
وہ قطرے سے دریا ہوا
جس جبین کا تو مقدر ہوا
جو تجھ سے گیا
جہاں سے گیا خدا سے گیا
Comment