دو بیلوں کی مرضی ہے
بندر کے بچوں کے
آتے کل کی بھوک کے غم میں
وہ اور یہ
آدم کے زخموں سے چور
بھوک سے نڈھال
قول کے سچے‘ پکے
بچوں پر
بھونکتے ٹونکتے
زخمی سوءر بھوکے کتے
ٹوٹ پڑے ہیں
ظلم کے ہر حامی کے منہ میں
خون کی ٹکسال سے نکلے ڈالر
ہاتھ میں وعدوں کے پرزے ہیں
ظلم کی نندا کرنے والے
توپوں کی زد میں ہیں
جبر کے ٹوکے میں
اپنی سانسیں گنتے ہیں
ہونٹوں سے باہر آتی جیبا
خنجر کی کھا جا ہے
گھورتی آنکھیں
اگنی کا رن ہے
سچ تو یہ ہے
کمزور باشندے
پشو جناور کا اترن اور
ماس خور درندوں کا جیون ہیں
لومڑ اور گیڈر بھی
گھاس پھوس سے نفرت کرتے ہیں
اک کا جیون
دوجے کی مرتیو پر اٹھتا ہے
دیا اور کرپا کے سب جذبے
شوگر کو ناءٹروکولین ہیں
اب دو بیلوں کی مرضی ہے
اک ساتھ چلیں
بے خوفی کا جیون جءیں
یا پھر
دو راہوں کے راہی ٹھہریں
کتوں سوءروں کا فضلہ بن کر
بے نامی کی نالی میں بہہ جاءیں
بندر کے بچوں کے
آتے کل کی بھوک کے غم میں
وہ اور یہ
آدم کے زخموں سے چور
بھوک سے نڈھال
قول کے سچے‘ پکے
بچوں پر
بھونکتے ٹونکتے
زخمی سوءر بھوکے کتے
ٹوٹ پڑے ہیں
ظلم کے ہر حامی کے منہ میں
خون کی ٹکسال سے نکلے ڈالر
ہاتھ میں وعدوں کے پرزے ہیں
ظلم کی نندا کرنے والے
توپوں کی زد میں ہیں
جبر کے ٹوکے میں
اپنی سانسیں گنتے ہیں
ہونٹوں سے باہر آتی جیبا
خنجر کی کھا جا ہے
گھورتی آنکھیں
اگنی کا رن ہے
سچ تو یہ ہے
کمزور باشندے
پشو جناور کا اترن اور
ماس خور درندوں کا جیون ہیں
لومڑ اور گیڈر بھی
گھاس پھوس سے نفرت کرتے ہیں
اک کا جیون
دوجے کی مرتیو پر اٹھتا ہے
دیا اور کرپا کے سب جذبے
شوگر کو ناءٹروکولین ہیں
اب دو بیلوں کی مرضی ہے
اک ساتھ چلیں
بے خوفی کا جیون جءیں
یا پھر
دو راہوں کے راہی ٹھہریں
کتوں سوءروں کا فضلہ بن کر
بے نامی کی نالی میں بہہ جاءیں