Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

یاد تھے یادگار تھے ہم تو

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • یاد تھے یادگار تھے ہم تو

    آپ اپنا غبار تھے ہم تو
    یاد تھے یادگار تھے ہم تو

    پردگی!! ہم سے کیوں رکھا پردہ
    تیرے ہی پردہ دار تھے ہم تو

    وقت کی دھوپ میں تمہارے لیے
    شجر سایہ دار تھے ہم تو

    اڑے جاتے ہیں دھول کی مانند
    آندھیوں پر سوار تھے ہم تو

    ہم نے کیوں خود پہ اعتبار کیا
    سخت بے اعتبار تھے ہم تو

    شرم ہے اپنی بار باری کی
    بے سبب بار بار تھے ہم تو

    کیوں ہمیں کر دیا گیا مجبور
    خود ہی بے اختیار تھے ہم تو

    تم نے کیسے بھلا دیا ہم کو
    تم ہی سے مستعار تھے ہم تو


    خوش نہ آیا ہمیں جئے جانا
    لمحے لمحے پہ بار تھے ہم تو

    سہہ بھی لیتے ہمارے طعنوں کو
    جان من جان نثار تھے ہم تو


    خود کو دوران حال میں اپنے
    بے طرح ناگوار تھے ہم تو

    تم نے ہم کو بھی کر دیا برباد
    نادر ِ روزگار تھے ہم تو

    ہم کو یاروں نے بھی یاد نہ رکھا
    جون یاروں کے یار تھے ہم تو
    :(

  • #2
    Re: یاد تھے یادگار تھے ہم تو

    wahh .. achi hai.

    Comment

    Working...
    X