کاش اے کاش
کاش اے کاش، ہم ٹھہر سکتے
یہ ستارے، یہ شبنی آنسو
نہ لٹاو یہ قیمتی آنسو
کل بھی آنسو تھے، اج بھی آنسو
ہو گئی اپنی زندگی آنسو
تھی حسرت کہ زخم بھر سکتے
کاش اے کاش ہم ٹھہر سکتے
جان جاناں یہ نازنیں گیسو
نکہت افشاں و سنبلیں گیسو
ہائے آشوب آفریں گیسو
یہ پریشاں، عنبریں گسیو
وائے حسرت کہ یہ سنور سکتے
کاش اے کاش ہم ٹھہر سکتے
ہم کو خود سے گزر ہی جانا تھا
یوں تو ہر اک زخم بھر ہی جانا تھا
جو کرنا تھا وہ کر ہی جانا تھا
ایسے عالم میں مر ہی جانا تھا
شرم آتی ہے، کاش مر سکتے
کاش اے کاش ہم ٹھہر سکتے
کیا کریں، کوئی اختیار نہیں
اپنا گھر ہم کو سازگار نہیں
اب کسی شے کا انتظار نہیں
وقت کا کوئی اعتبار نہیں
وقت کا اعتبار کر سکتے
کاش اے کاش،ہم ٹھہر سکتے
دل کے ھق میں ذرا نہیں ہے وقت
بے گماں مقتل یقیں ہے وقت
ہر نفس قہر آفریں ہے وقت
ایک دریائے آتشیں ہے وقت
کاش ، ہم اس کے پار اتر سکتے
کاش اے کاش ہم ٹھہر سکتے
:rose
کاش اے کاش، ہم ٹھہر سکتے
یہ ستارے، یہ شبنی آنسو
نہ لٹاو یہ قیمتی آنسو
کل بھی آنسو تھے، اج بھی آنسو
ہو گئی اپنی زندگی آنسو
تھی حسرت کہ زخم بھر سکتے
کاش اے کاش ہم ٹھہر سکتے
جان جاناں یہ نازنیں گیسو
نکہت افشاں و سنبلیں گیسو
ہائے آشوب آفریں گیسو
یہ پریشاں، عنبریں گسیو
وائے حسرت کہ یہ سنور سکتے
کاش اے کاش ہم ٹھہر سکتے
ہم کو خود سے گزر ہی جانا تھا
یوں تو ہر اک زخم بھر ہی جانا تھا
جو کرنا تھا وہ کر ہی جانا تھا
ایسے عالم میں مر ہی جانا تھا
شرم آتی ہے، کاش مر سکتے
کاش اے کاش ہم ٹھہر سکتے
کیا کریں، کوئی اختیار نہیں
اپنا گھر ہم کو سازگار نہیں
اب کسی شے کا انتظار نہیں
وقت کا کوئی اعتبار نہیں
وقت کا اعتبار کر سکتے
کاش اے کاش،ہم ٹھہر سکتے
دل کے ھق میں ذرا نہیں ہے وقت
بے گماں مقتل یقیں ہے وقت
ہر نفس قہر آفریں ہے وقت
ایک دریائے آتشیں ہے وقت
کاش ، ہم اس کے پار اتر سکتے
کاش اے کاش ہم ٹھہر سکتے
:rose
Comment