:rose
حال خوش تذکرہ نگاروں کا
تھا تو اک شہر خاکساروں کا
پہلے رہتے تھے کوچہ دل میں
اب پتہ کیا ہے دل فگاروں کا
کوئے جاناں کی ناکہ بندی میں
بستر اب کہاں ہے یاروں کا
چلتا جاتا ہے سانس کا لشکر
کون پرساں ہے یادگاروں کا
اپنے اندر گھسٹ رہا ہوں
مجھ سے کیا ذکر رہ گزاروں کا
ان سے جو شہر میں ہیں بے دعویٰ
عیش مت پوچھ دعویداروں کا
کیسا معرکہ ہے برپا جو
نہ پیادوں کا نہ سوراں کا
بات تشبیہ کی نہ کیجئیو تم
دہر سے صرف استعاروں کا
میں تو خیر اپنی ہی جان سے گیا
کیا ہوا جانے جانثاروں کا
کچھ نہیں اب سوائے خاکستر
ایک جلسہ تھا شعلہ خواروں کا
حال خوش تذکرہ نگاروں کا
تھا تو اک شہر خاکساروں کا
پہلے رہتے تھے کوچہ دل میں
اب پتہ کیا ہے دل فگاروں کا
کوئے جاناں کی ناکہ بندی میں
بستر اب کہاں ہے یاروں کا
چلتا جاتا ہے سانس کا لشکر
کون پرساں ہے یادگاروں کا
اپنے اندر گھسٹ رہا ہوں
مجھ سے کیا ذکر رہ گزاروں کا
ان سے جو شہر میں ہیں بے دعویٰ
عیش مت پوچھ دعویداروں کا
کیسا معرکہ ہے برپا جو
نہ پیادوں کا نہ سوراں کا
بات تشبیہ کی نہ کیجئیو تم
دہر سے صرف استعاروں کا
میں تو خیر اپنی ہی جان سے گیا
کیا ہوا جانے جانثاروں کا
کچھ نہیں اب سوائے خاکستر
ایک جلسہ تھا شعلہ خواروں کا
Comment