Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

میں نے پتھر کی طرح خُود کو تراشا ہے بہت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • میں نے پتھر کی طرح خُود کو تراشا ہے بہت



    اِک غزل اُس پہ لکھوں دل کا تقاضا ہے بہت
    اِن دنوں خُود سے بِچھڑ جانے کا دھڑکا ہے بہت

    رات ہو، دن ہو، غفلت ہو، کہ بیداری ہو
    اُس کو دیکھا تو نہیں ہے اُسے سوچا ہے بہت


    تشنگی کے بھی مقامات ہیں کیا کیا، یعنی
    کبھی دریا نہیں کافی، کبھی قطرہ ہے بہت

    میرے ہاتھوں کی لکِیروں کے اضافے ہیں گواہ
    میں نے پتھر کی طرح خُود کو تراشا ہے بہت


    کوئی آیا ہے ضرور اور یہاں ٹھہرا بھی ہے
    گھر کی دہلیز پہ اے نورؔ! اُجالا ہے بہت







  • #2
    Re: میں نے پتھر کی طرح خُود کو تراشا ہے بہت

    buhat khoob.......

    Comment


    • #3
      Re: میں نے پتھر کی طرح خُود کو تراشا ہے بہت

      Originally posted by life. View Post
      buhat khoob.......


      کسی دیئے کی طرز سے گزر رہی ہے زندگی
      یہاں جلا کہ رکھ دیا، وہاں بجھا کے رکھ دیا

      وجود کی بساط پر بڑی عجیب مات تھی
      یقین لٹا کے اٹھ گئے، گماں بچا کے رکھ دیا







      Comment

      Working...
      X