Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

گزرے کل سا لگتا ہو جب آنے والا کل

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • گزرے کل سا لگتا ہو جب آنے والا کل

    گزرے کل سا لگتا ہو جب آنے والا کل
    ایسے حال میں رہنے سے تو بہتر ہے کہ چل

    کرتی ہیں ہر شام یہ بنتی، آنکھیں ریت بھری
    روشن ہو اے امن کے تارے، ظلم کے سورج، ڈھل

    اپنا مطلب کھو دیتی ہے دِل میں رکھی بات
    رونا ہے تو کُھل کے رو اور جلنا ہو تو، جل

    لمحوں کی پہچان یہی ہے، اپڑتے جاتے ہیں
    آکھوں کی دہلیز پر کیسے ٹھہر گیا، وہ پل

    عشق کے رستے لگ جائیں تو لوگ بھلے چنگے
    ہوتے ہوتے ہو جاتے ہیں، دیوانے، پاگل

    موسم کی سازش ہے یا پھر مٹی بانجھ ہوئی
    پیڑ زیادہ ہوتے جائیں، گھٹتا جائے پھل

    جُھکی جُھکی آنکھوں کے اوپر بوجھل پلکیں تھیں
    لیکن کیسے چھپ سکتا تھا، کاجل ہے کاجل

    زر داور کے دست ستم میں دونوں گِروی ہیں
    مزدوروں کا خون پسینہ، دہقانوں کا ہل

    بُجھتے تاروں کی جھلمل میں اوس لرزتی ہے
    امجد دُنیا جاگ رہی ہے تو بھی آنکھیں مل


    میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

  • #2
    Re: گزرے کل سا لگتا ہو جب آنے والا کل

    موسم کی سازش ہے یا پھر مٹی بانجھ ہوئی
    پیڑ زیادہ ہوتے جائیں، گھٹتا جائے پھل


    very nice sharing

    please keep sharing





    Comment


    • #3
      Re: گزرے کل سا لگتا ہو جب آنے والا کل

      thank u....

      or abi nai karon ge.. :p
      میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

      Comment


      • #4
        Re: گزرے کل سا لگتا ہو جب آنے والا کل

        ہمممم اچھے اشعار ہیں
        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

        Comment


        • #5
          Re: گزرے کل سا لگتا ہو جب آنے والا کل

          acha





          Comment


          • #6
            Re: گزرے کل سا لگتا ہو جب آنے والا کل

            hmmm ... nice ghazal...:)
            For New Designers
            وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

            Comment

            Working...
            X