اونلی فار یو:rose
کچھ تو بتاو شاعر ِ بیدار کیا ہوا
کس کی تلاش ہے تمہیں اور کون کھو گیا
آنکھوں میں روشنی بھی ہے ویرانیاں بھی ہیں
اک چاند ساتھ ساتھ ہے اک چاند گہنا گیا
تم ہم سفر ہوئے تو ہوئی زندگی عزیز
مجھ میں تو زندگی کا کوئی حوصلہ نہ تھا
تم ہی کہو کہ ہو سکے گا مرا علاج
اگلی محبتوں کے مرے زخم آشنا
جھانکا ہے میں نے خلوت جاں میں نگار ِ جاں
کوئی نہیں ہے کوئی نہیں ہے ترے سوا
وہ اور تھا کوئی جسے دیکھا ہے بزم میں
گر مجھے ڈھونڈنا ہے مری خلوتوں میں آ
اے مرے خواب آ مری آنکھوں کو رنگ دے
آے میری روشنی تو مجھے راستا دکھا
اب آ بھی جا کہ صبح سے پہلے ہی بجھ نہ جاوں
اے میرے آفتاب بہت تیز ہے ہوا
یا رب عطا ہو زخم کوئی شعر آفریں
اک عمر ہو گئی مرا دل نہیں دکھا
وہ دور آگیا ہے کہ اب صاحبان ِ درد
جو خواب دیکھتے ہیں وہی خواب نارسا
دامن بنے تو رنگ ہوا دسترس سے دور
،وج ِ ہوا ہوئے تو ہے خوشبو گریز پا
آنکھوں میں کچھ نہیں ہے بجز خاک ِ رہ گزر
سینے میں کچھ نہیں بجز نالہ و نوا
پہچان لو ہمیں کہ تمہاری صدا ہیں ہم
سن لو کہ پھر نہ آئیں گے ہم سے غزل سرا
کچھ تو بتاو شاعر ِ بیدار کیا ہوا
کس کی تلاش ہے تمہیں اور کون کھو گیا
آنکھوں میں روشنی بھی ہے ویرانیاں بھی ہیں
اک چاند ساتھ ساتھ ہے اک چاند گہنا گیا
تم ہم سفر ہوئے تو ہوئی زندگی عزیز
مجھ میں تو زندگی کا کوئی حوصلہ نہ تھا
تم ہی کہو کہ ہو سکے گا مرا علاج
اگلی محبتوں کے مرے زخم آشنا
جھانکا ہے میں نے خلوت جاں میں نگار ِ جاں
کوئی نہیں ہے کوئی نہیں ہے ترے سوا
وہ اور تھا کوئی جسے دیکھا ہے بزم میں
گر مجھے ڈھونڈنا ہے مری خلوتوں میں آ
اے مرے خواب آ مری آنکھوں کو رنگ دے
آے میری روشنی تو مجھے راستا دکھا
اب آ بھی جا کہ صبح سے پہلے ہی بجھ نہ جاوں
اے میرے آفتاب بہت تیز ہے ہوا
یا رب عطا ہو زخم کوئی شعر آفریں
اک عمر ہو گئی مرا دل نہیں دکھا
وہ دور آگیا ہے کہ اب صاحبان ِ درد
جو خواب دیکھتے ہیں وہی خواب نارسا
دامن بنے تو رنگ ہوا دسترس سے دور
،وج ِ ہوا ہوئے تو ہے خوشبو گریز پا
آنکھوں میں کچھ نہیں ہے بجز خاک ِ رہ گزر
سینے میں کچھ نہیں بجز نالہ و نوا
پہچان لو ہمیں کہ تمہاری صدا ہیں ہم
سن لو کہ پھر نہ آئیں گے ہم سے غزل سرا
Comment