Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو

    دھڑام سے گِری پایا تھا ذرا جُتّی کو

    دھڑام سے گِری پایا تھا ذرا جُتّی کو
    موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو

    طفلِ کُتا گند ڈال گیا جُوتے پر
    پالش ابھی کروایا تھا ذرا جُتّی کو

    ڈر کے بھاگا وہ مَشٹنڈا سر کے بَل
    ہَوا میں دوشیزہ نے لہرایا تھا ذرا جُتّی کو

    ننگا سالی نے کیا بہنوئی کو پاؤں سے
    شادی پہ اُس نے چُھپایا تھا ذرا جُتّی کو

    پِستہ قد لڑکی لگی اور بھی بچی سی
    اُس نے جب پاؤں سے لایا تھا ذرا جُتّی کو

    اُسے گُجرات کا سب لوگ ہی کہنے لگے
    اُس نے مذاقاً ہی چُرایا تھا ذرا جُتّی کو
    "اہلِ گُجرات سے معذرت کے ساتھ"

    بیگم نے کردی ٹُھکائی میری بچوں کےساتھ
    بس مَیں نے تو پَھڑایا تھا ذرا جُتّی کو











  • #2
    Re: موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو

    آخری شعر پڑھنے کے بعد بانیاز سے ہمدری کی جاتی ہے
    :star1:

    Comment


    • #3
      Re: موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو

      ایک جتی کے اتنے کارنامے کیا کہنا ویری گڈ بانیاز
      ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
      سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

      Comment


      • #4
        Re: موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو

        Originally posted by Pagal1 View Post
        آخری شعر پڑھنے کے بعد بانیاز سے ہمدری کی جاتی ہے
        یہ درد آپ ہی سمجھ سکتے ہو جناب





        Comment


        • #5
          Re: موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو

          very nice

          Comment


          • #6
            Re: موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو

            Originally posted by life. View Post
            very nice
            thanks ji





            Comment

            Working...
            X