Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

    السلام علیکم

    حسین غزلوں کا گلدستہ:

    سوچتے اور جاگتے سانسوں کا اک دریا ہوں میں
    اپنے گم گشتہ کناروں کے لیے بہتا ہوں میں
    جل گیا سارا بدن ان موسموں کی آگ میں
    ایک موسم روح کا ہے جس میں اب زندہ ہوں میں
    میرے ہونٹوں کا تبسم دے گیا دھوکہ تجھے
    تو نے مجھ کو باغ جانا ،دیکھ لےصحرا ہوں میں
    دیکھئے میرے پزیرائی کو اب آتا ہے کون؟
    لمحہ بھر کو وقت کی دہلیز پر آیا ہوں میں
    شاعر: اطہر نفیس
    Last edited by Masood; 16 November 2011, 19:09.
    tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
    tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

  • #2
    Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

    مستی بھری نظر کا نشہ ہے مجھے ابھی
    یہ جام دور رکھ دو پی لوں پھرکبھی
    دل کو جلا کے بزم کو روشن تو کیجئے
    اس مہ جبین کو آنے میں کچھ دیر ہے ابھی
    ہم نے تو اشک پی کے گزاری ہے ساری عمر
    تم سے خفا ہے کس لیے آخر یہ زندگی
    جامِ سبو کو دور ہی رہنے دے ساقیا
    مجھ کو اتارنا ہے کل کا نشہ ابھی
    tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
    tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

    Comment


    • #3
      Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

      کوئی سمجھائیے کیا رنگ ہے میخانے کا
      آنکھ ساقی کی اٹھے نام ہو پیمانے کا
      گرمئ شمع کا افسانہ سنانے والوں
      رقص دیکھا نہیں تم نے ابھی پروانے کا
      چشمِ ساقی مجھے ہر گام پہ یاد آتی ہے
      راستہ بھول نہ جاؤں کہیں میخانے کا
      اب تو ہر شام گزرتی ہے اسے کوچے میں
      یہ نتیجہ ہوا ناصح ترے سمجھانے کا
      اب تو ہر منزلِ غم سے گزرنا تو ہے آساں اقبال
      عشق ہے نام خود اپنے سے گزر جانے کا



      tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
      tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

      Comment


      • #4
        Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

        کبھی آہ لب پہ مچل گئی کبھی اشک آنکھ سے ڈھل گئے
        یہ تمہارے غم کے چراغ ہیں کبھی بجھ گئے کبھی جل گئے
        میں خیال و خواب کی محفلیں نہ بقدر شوق سجا سکا
        تری اک نظر کے ساتھ ہی میرے سب ارادے بدل گئے
        کبھی رنگ میں کبھی روپ میں کبھی چھاؤں میں کبھی دھوپ میں
        کہیں آفتابِ نظر ہیں وہ کبھی مہتاب میں ڈھل گئے
        جو فنا ہوئے ہوئے غمِ عشق میں انہیں زندگی کا نہ غم ہوا
        جو نہ اپنی آگ میں جل سکے وہ پرائی آگ میں جل گئے
        تھا انہیں بھی میری طرح جنوں تو پھر ان میں مجھ میں یہ فرق کیوں
        میں گرفتِ غم سے نہ بچ سکا وہ حدودِ غم سے نکل گئے
        tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
        tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

        Comment


        • #5
          Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

          وعلیکم السلام
          خوبصورت شئیرنگ
          مزید شئیرنگ کا
          انتظار رہے گا

          Comment


          • #6
            Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

            طبیعت ان دنوں بیگانہِ غم ہوتی جاتی ہے
            میرے حصے کی گویا ہر خوشی کم ہوتی جاتی ہے
            قیامت کیا یہ اے حسنِ دو عالم ہوتی جاتی ہے
            کہ محفل تو وہی ہے دلکشی کم ہوتی جاتی ہے
            وہی میخانہ اور صہبا وہی ساغر وہی شیشہ
            مگر آوازیں مہ نوشاں مدھم ہوتی جاتی ہے
            وہی ہے شاہدو ساقی مگر دل بجھتا جاتا ہے
            وہی ہے شمع لیکن روشنی کم ہوتی جاتی ہے
            وہی ہے زندگی اپنی لیکن جگر یہ حال ہے اپنا
            کہ جیسے زندگی سے زندگی کم ہوتی جاتی ہے
            tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
            tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

            Comment


            • #7
              Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

              Originally posted by Masood View Post
              السلام علیکم

              حسین غزلوں کا گلدستہ:

              سوچتے اور جاگتے سانسوں کا اک دریا ہوں میں
              اپنے گم گشتہ کناروں کے لیے بہتا ہوں میں
              جل گیا سارا بدن ان موسموں کی آگ میں
              ایک موسم روح کا ہے جس میں اب زندہ ہوں میں
              میرے ہونٹوں کا تبسم دے گیا دھوکہ تجھے
              تو نے مجھ کو باغ جانا ،دیکھ لےصحرا ہوں میں
              دیکھئے میرے پزیرائی کو اب آتا ہے کون؟
              لمحہ بھر کو وقت کی دہلیز پر آیا ہوں میں
              شاعر: اطہر نفیس
              Walaikum Assalaam

              Buhat hi zabardast ghazal hai

              Comment


              • #8
                Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

                Originally posted by Masood View Post
                کبھی آہ لب پہ مچل گئی کبھی اشک آنکھ سے ڈھل گئے
                یہ تمہارے غم کے چراغ ہیں کبھی بجھ گئے کبھی جل گئے
                میں خیال و خواب کی محفلیں نہ بقدر شوق سجا سکا
                تری اک نظر کے ساتھ ہی میرے سب ارادے بدل گئے
                کبھی رنگ میں کبھی روپ میں کبھی چھاؤں میں کبھی دھوپ میں
                کہیں آفتابِ نظر ہیں وہ کبھی مہتاب میں ڈھل گئے
                جو فنا ہوئے ہوئے غمِ عشق میں انہیں زندگی کا نہ غم ہوا
                جو نہ اپنی آگ میں جل سکے وہ پرائی آگ میں جل گئے
                تھا انہیں بھی میری طرح جنوں تو پھر ان میں مجھ میں یہ فرق کیوں
                میں گرفتِ غم سے نہ بچ سکا وہ حدودِ غم سے نکل گئے
                very nice sharing....

                Comment


                • #9
                  Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

                  buhat khoob..

                  Comment


                  • #10
                    Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

                    nice collection





                    Comment


                    • #11
                      Re: Mehfil-e-Ghazal - محفل غزل

                      wah wah lajwab
                      dikheay mari pazeri ko ab ata ha koun
                      lamha bhar waqt ki dahleez par aya hon ma

                      Comment

                      Working...
                      X