aik khobsorat ghazal ,,,pegham.com k sab members k liye.
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
aankhon men samaya ha tera chand sa chehra
Collapse
X
-
Re: aankhon men samaya ha tera chand sa chehra
پیغام پر تہ دل سے ویلکم
آپ کے استقبال میں یہ غزل پیش کرتا ہوں:
نہ غبار میں نہ گلاب میں مجھے دیکھنا
میرے درد کی آب و تاب میں مجھے دیکھنا
کسی وقت شام ملال میں مجھے سوچنا
کبھی اپنے دل کی کتاب میں مجھے دیکھنا
کسی دھن میں تم بھی جو بستیوں کو تیاگ دو
اسی راہِ خانہ خراب میں مجھے دیکھنا
کسی رات ماہ و انجم سے مجھے پوچھنا
کبھی اپنی چشم پرآب میں مجھے دیکھنا
اسی دل سے ہو کر گزر گئے کئی کارواں
کی ہجرتوں کے عذب میں مجھے دیکھنا
میں نہ مل سکوں بھی تو کیا ہو کہ فسانہ ہوں
نئی داستان، نئے باب میں مجھے دیکھنا
میرے خار خار سوال میں مجھے ڈھونڈنا
میرے گیت میں میرے خواب میں مجھے دیکھنا
میرے آنسوؤں نے بجھائی تھی میری تشنگی
اسی برگِ زیدہ سہاب میں مجھے دیکھنا
وہی اک لمحہ دید تھا کہ رکا رہا
میرے روزوشب کے حساب میں مجھے دیکھنا
جو تڑپ تجھے کسی آئینے میں نہ مل سکے
تو پھر آئینے کے جواب میں مجھے دیکھنا
tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujheytumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey
Comment
Comment