آ گئے ہو تم تو کیوں انتظار شام کریں
کہو تو کیوں نہ ابھی سے کچھ اہتمام کریں
خلوص ومہر ووفا لوگ کر چکے ھیں بہت
مرے خیال میں اب اور کوئی کام کریں
یہ خاص وعام کی بیکار گفتگو کب تک
...قبول کیجیے جو فیصلہ عوام کریں
ہر آدمی نہیں شائستہ رموز سخن
وہ کم سخن ہو تو مخاطب تو ہم کلام کریں
جدا ھوئے ھیں بہت لوگ ایک تم بھی سہی
اب اتنی بات پہ کیا زندگی حرام کریں
خدا اگر کبھی کچھ اختیار دے ہم کو
تو پہلے خاک نشینوں کا انتظام کریں
رہ طلب میں جو گمنام مر گیے ناصر
متاعِ درد انہی ساتھیوں کے نام کریں
کہو تو کیوں نہ ابھی سے کچھ اہتمام کریں
خلوص ومہر ووفا لوگ کر چکے ھیں بہت
مرے خیال میں اب اور کوئی کام کریں
یہ خاص وعام کی بیکار گفتگو کب تک
...قبول کیجیے جو فیصلہ عوام کریں
ہر آدمی نہیں شائستہ رموز سخن
وہ کم سخن ہو تو مخاطب تو ہم کلام کریں
جدا ھوئے ھیں بہت لوگ ایک تم بھی سہی
اب اتنی بات پہ کیا زندگی حرام کریں
خدا اگر کبھی کچھ اختیار دے ہم کو
تو پہلے خاک نشینوں کا انتظام کریں
رہ طلب میں جو گمنام مر گیے ناصر
متاعِ درد انہی ساتھیوں کے نام کریں
Comment