آج ہنسنا ہے مجھے
کچھ کہنا کچھ سننا ہے مجھے
آج کھل کر ہنسنا ہے مجھے
اوروں سے بہت مل چکی میں
خود سے اب ملنا ہے مجھے
اپنی ساری خوشیا ں دے کر
تیر ا ہر غم لینا ہے مجھے
زندگی کی کٹھن راہوں پر اب
چپ چاپ چلتے رہنا ہے مجھے
کسی کے راستے کا ہر کانٹا
اپنی پلکوں سے چننا ہے مجھے
جو دکھ لکھے میرے نصیب میں
ہنس کر سارے سہنا ہے مجھے
کسی کی کتابِ زیست کا
رنگین سر ورق بننا ہے مجھے
__________________
Comment