کون گھونگٹ کو اٹھائے گا
زندگی کو نہ بنا لیں وہ سزا میرے بعد
حوصلہ دینا انہیں میرے خدا میرے بعد
ہاتھ اٹھاتے ہوئے ان کو نہ کوئی دیکھے گا
کس کے آنے کی کریں گے وہ دعا میرے بعد
کون گھونگٹ کو اٹھائے گا ستمگر کہہ کر
اور پھر کس سے کریں گے وہ حیا میرے بعد
پھر زمانے میں محبت کی نہ پرسش ہو گی
روئے گی سسکیاں لے لے کے وفا میرے بعد
وہ جو کہتا تھا کہ ناصر کے لئے جیتا ہوں
اس کا کیا جانیئے کیا حال ہوا میرے بعد
__________________
Comment