کتاب_دل میں جو نفرت کا باب رکھتا تھا
وہ چاہتوں کا مکمل حساب رکھتا تھا
فریب دیتا رہا دوستی کے پردوں میں
وہ شخص چہرے پہ کتنا نقاب رکھتا تھا
آج اس کے ہاتھوں میں پتھر دکھائی دیتا ہے
جو اپنے ہاتھ میں ہر دم گلاب رکھتا تھا
وہ شخص جو کہ بھٹکتا دکھائی دیتا ہے
راہ_وفا میں قدم کامیاب رکھتا تھا
کہاں تلاش کروں میں اس کو آج فراز
جو اپنی بات میں اپنا جواب رکھتا تھا
وہ چاہتوں کا مکمل حساب رکھتا تھا
فریب دیتا رہا دوستی کے پردوں میں
وہ شخص چہرے پہ کتنا نقاب رکھتا تھا
آج اس کے ہاتھوں میں پتھر دکھائی دیتا ہے
جو اپنے ہاتھ میں ہر دم گلاب رکھتا تھا
وہ شخص جو کہ بھٹکتا دکھائی دیتا ہے
راہ_وفا میں قدم کامیاب رکھتا تھا
کہاں تلاش کروں میں اس کو آج فراز
جو اپنی بات میں اپنا جواب رکھتا تھا
Comment