Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

غمِ دل حد سے بڑھ کر ہے،میسر اب خوشی کم ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • غمِ دل حد سے بڑھ کر ہے،میسر اب خوشی کم ہے

    مجھے محسوس ہوتا ہے کہ لطفِ زندگی کم ہے
    غمِ دل حد سے بڑھ کر ہے،میسر اب خوشی کم ہے

    مسلسل دل کی بے چینی کو کیا کہتے ہیں دل والو؟
    تمھیں معلوم ہو شاید، مجھے تو آگہی کم ہے

    اب اِس کے بعد جسم و جاں کو جلانے سے بھی کیا حاصل
    چراغوں میں لہو جلتا ہے پھر بھی روشنی کم ہے

    جسے بھی دوست سمجھا، دشمنِ ایمان و جان ٹھہرا
    نہیں ہے دوستی جس سے، اسی سے دشمنی کم ہے


    ...................
    Tum Agar Bhool bhi jaao tu Ye Haq hay Tumko
    Meri Baat Or hay Mainay Tu Muhubbat ki hay ... !

  • #2
    Re: غمِ دل حد سے بڑھ کر ہے،میسر اب خوشی کم ہے

    nice acha concept hai

    Comment


    • #3
      Re: غمِ دل حد سے بڑھ کر ہے،میسر اب خوشی کم ہے

      bahut khoob....................

      Comment


      • #4
        Re: غمِ دل حد سے بڑھ کر ہے،میسر اب خوشی کم ہے

        khoob

        Comment


        • #5
          Re: غمِ دل حد سے بڑھ کر ہے،میسر اب خوشی کم ہے

          bahut khoob....................

          Comment

          Working...
          X