Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

***Poetry (sad+)***

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: جب تصور میں جام آتے ہیں

    Umdah!
    aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
    kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

    Comment


    • #32
      Re: jo rehtay hain sada dil mein

      Umdah intakhaab!
      aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
      kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

      Comment


      • #33
        re: *~$AH!L~* ki Pasand...!!!

        Bohat khoob!
        aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
        kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

        Comment


        • #34
          Re: Samander Poochta Hai Ab

          Khobsorat intakhaab!
          aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
          kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

          Comment


          • #35
            Re: کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ تھا تیرا خیال ب&#172

            Bohat umdah intakhaab!
            aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
            kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

            Comment


            • #36
              جھلملاتے ہوئے تاروں کی طرح لگتا ہے


              جھلملاتے ہوئے تاروں کی طرح لگتا ہے
              تو مجھے اجلے نظاروں کی طرح لگتا ہے


              ڈال دیتے ہیں کئی درد کٹاؤ اس میں
              دل بھی دریا کے کناروں کی طرح لگتا ہے

              بے یقینی ہے کہ رہتے ہیں سراب آنکھوں میں
              فائدہ مجھ کو خساروں کی طرح لگتا ہے

              زندگی جس نے گزاری ہو خوشی میں ساری
              اسکو اک غم بھی ہزاروں کی طرح لگتا ہے

              بعض اوقات محبت کی تپش میں مجھ کو
              عشق بھی جلتے چناروں کی طرح لگتا ہے

              مل گئی قرب مسلسل میں طبیعت اس سے
              اب مجھے ہجر بھی یاروں کی طرح لگتا ہے




              Comment


              • #37
                Re: جھلملاتے ہوئے تاروں کی طرح لگتا ہے

                bahut hi khoob ji
                nice sharing :bou:

                Comment


                • #38
                  Re: جھلملاتے ہوئے تاروں کی طرح لگتا ہے

                  nice sharing
                  Tum Agar Bhool bhi jaao tu Ye Haq hay Tumko
                  Meri Baat Or hay Mainay Tu Muhubbat ki hay ... !

                  Comment


                  • #39
                    یہ چراغ پھر بھی چراغ ہے کہیں تیرا ہاتھ جلا ن&#


                    میرے دل کی راکھ کرید مت اسے مسکرا کے ہوا نہ دے
                    یہ چراغ پھر بھی چراغ ہے کہیں تیرا ہاتھ جلا نہ دے


                    نئے دور کے نئے خواب ہیں،نئے موسموں کے گلاب ہیں
                    یہ محبتوں کے چراغ ہیں، انھیں نفرتوں کی ہوا نہ دے

                    ذرا دیکھ چاند کی پتیوں نے بکھر بکھر کے تمام شب
                    تیرا نام لکھا ہے ریت پر! کوئی لہر آکر مٹا نہ دے

                    میں اداسیاں نہ سجا سکوں، ان جسم و جاں کے مزار پر
                    نہ دیے جلیں میری آنکھ میں،مجھے اتنی سخت سزا نہ دے

                    میرے ساتھ چلنے کے شوق میں، بڑی دھوپ اٹھائے گا
                    تیرا ناک نقشہ ہے موم کا، کہیں غم کی آگ گھلا نہ دے

                    میں غزل کی شبنمی آنکھ سے،یہ دکھوں کے پھول چنا کروں
                    میری سلطنت میرا فن ہے، مجھے تاج و تخت خدا نہ دے




                    Comment


                    • #40
                      وہ لڑکی بھی ایک عجیب پہیلی تھی


                      وہ لڑکی بھی ایک عجیب پہیلی تھی
                      پیاسے ہونٹ تھے آنکھ سمندر جیسی تھی


                      سورج اس کو دیکھ کر پیلا پرتا تھا
                      وہ سرما کی دھوپ میں دھل کر نکلی تھی

                      اسکو اپنے سائے سے ڈر لگتا تھا
                      سوچ کے صحرا میں وہ تنہا ہرنی تھی


                      آتے جاتے موسم اس کو ڈستے تھے
                      ہنستے ہنستے پلکوں سے رو پڑتی تھی

                      آدھی رات گنوا دیتی تھی چپ رہ کر
                      آدھی رات کو چاند سے باتیں کرتی تھی


                      دور سے اجڑے مندر جیسا گھر اس کا
                      وہ اپنے گھر میں اکلوتی دیوی تھی

                      موم سے نازک جسم سھر کو دکھتا تھا
                      دیئے جلا کر شب بھر آپ پگھلتی تھی


                      تیز ہوا کو روک کر اپنے آنچل پر
                      سوکھے پھول اکٹھے کرتی پھرتی تھی

                      سب ظاہر کر دیتی تھی بھید اپنا
                      سب سے ایک تصویر چھپائے رکھتی تھی


                      کل شب چکنا چور ہوا تھا دل اس کا
                      یا پھر پہلی بار وہ دل کھول کر روئی تھی


                      محسن کیا جانے دھوپ سے بے پروا
                      وہ اپنے گھر کی دہلیز پر بیٹھی تھی ؟




                      Comment


                      • #41
                        کوئی سمجھائے یہ کیا رنگ ہے میخانے کا


                        کوئی سمجھائے یہ کیا رنگ ہے میخانے کا
                        آنکھ ساقی کی اُٹھے نام ہو پیمانے کا


                        گرمئی شمع کا افسانہ سنانے والو
                        رقص دیکھا نہیں تم نے ابھی پروانے کا

                        چشمِ ساقی مجھے ہر گام پہ یاد آتی ہے
                        راستہ بھول نہ جاؤں کہیں میخانے کا





                        Comment


                        • #42
                          کہاں آنسوؤں کی یہ سوغات ہوگی


                          کہاں آنسوؤں کی یہ سوغات ہوگی
                          نئے لوگ ہوں گے ، نئی بات ہوگی

                          میں ہر حال میں مسکراتا رہوں گا
                          تمہاری محبت اگر ساتھ ہوگی

                          چراغوں کو آنکھوں سے محفوظ رکھنا
                          بڑی دور تک رات ہی رات ہوگی

                          مسافر ہوں میں بھی مسافر ہو تم بھی
                          کسی موڑ پہ پھر ملاقات ہوگی



                          Comment


                          • #43
                            عجیب مانوس اجنبی تھا مجھے تو حیران کر گیا و&#1

                            گئے دنوں کا سراغ لے کر کدھر سے آیا کدھر گیا وہ
                            عجیب مانوس اجنبی تھا مجھے تو حیران کر گیا وہ


                            خوشی کی رُت ہو کہ غم کا موسم نظر اسے ڈھونڈتی ہے ہر دم
                            وہ بوئے گل تھا کہ نغمہٴ جاں میرے تو دل میں اُتر گیا وہ

                            وہ میکدے کو جگانے والا وہ رات کی نیند اُڑانے والا
                            نہ جانے کیا اُس کے جی میں آیا کہ شام ہوتے ہی گھر گیا وہ

                            وہ رات کا بےنوا مسافر وہ تیرا شاعر وہ تیرا ناصر
                            تیری گلی تک تو ہم نے دیکھا تھا پھر نجانے کدھر گیا وہ




                            Comment


                            • #44
                              Re: جھلملاتے ہوئے تاروں کی طرح لگتا ہے

                              Originally posted by Nadia khan View Post
                              bahut hi khoob ji
                              nice sharing :bou:
                              Bahot shkriya :)
                              Originally posted by Ehsaas786 View Post
                              nice sharing
                              Thank you..:)



                              Comment


                              • #45
                                Re: عجیب مانوس اجنبی تھا مجھے تو حیران کر گیا &#1608

                                Originally posted by *~$AH!L~* View Post
                                گئے دنوں کا سراغ لے کر کدھر سے آیا کدھر گیا وہ

                                عجیب مانوس اجنبی تھا مجھے تو حیران کر گیا وہ

                                خوشی کی رُت ہو کہ غم کا موسم نظر اسے ڈھونڈتی ہے ہر دم
                                وہ بوئے گل تھا کہ نغمہٴ جاں میرے تو دل میں اُتر گیا وہ

                                وہ میکدے کو جگانے والا وہ رات کی نیند اُڑانے والا
                                نہ جانے کیا اُس کے جی میں آیا کہ شام ہوتے ہی گھر گیا وہ

                                وہ رات کا بےنوا مسافر وہ تیرا شاعر وہ تیرا ناصر
                                تیری گلی تک تو ہم نے دیکھا تھا پھر نجانے کدھر گیا وہ
                                bahut hi khoob
                                bahut hi nice sharing
                                keep it up ji :bou:

                                Comment

                                Working...
                                X