سلسلہ پیار کا آغوش دَر آغوش بھی ہے
معجزہ یہ ہے کہ تھوڑا سا مجھے ہوش بھی ہے
میری تخلیق میرے جرم کی تعزیر سہی
زندگی غور تو کر اِس میں تیرا دوش بھی ہے
بے جھجک پیتا چلا جائے مگر فاش نہ ہو
مے کشو، تم میں کوئی ایسا بلا نوش بھی ہے
شیخ چہکا ہے جو منبر پہ ذرا سی پی کر
اُس کی تقریر میں جِدّت ہی نہیں جوش بھی ہے
آ غمِ زیست، تجھے مئے سے گلابی کردوں
رنگ بھی فق ہے تیرا آج تُو خاموش بھی ہے
چند احباب مجھے یاد رہیں گے محسن
اُن میں شامل وہ میرا زُود فراموش بھی ہے
معجزہ یہ ہے کہ تھوڑا سا مجھے ہوش بھی ہے
میری تخلیق میرے جرم کی تعزیر سہی
زندگی غور تو کر اِس میں تیرا دوش بھی ہے
بے جھجک پیتا چلا جائے مگر فاش نہ ہو
مے کشو، تم میں کوئی ایسا بلا نوش بھی ہے
شیخ چہکا ہے جو منبر پہ ذرا سی پی کر
اُس کی تقریر میں جِدّت ہی نہیں جوش بھی ہے
آ غمِ زیست، تجھے مئے سے گلابی کردوں
رنگ بھی فق ہے تیرا آج تُو خاموش بھی ہے
چند احباب مجھے یاد رہیں گے محسن
اُن میں شامل وہ میرا زُود فراموش بھی ہے
Comment