چاند مدھم ھے
آسمان چپ ھے
نیند کی گود میں
جہاں چپ ھے
دور وادی میں دھند کے بادل
جھک کر پربت کو پیار کرتے ہیں
دل میں ناکام حسرتیں لیکر
ھم تیرا انتظار کرتے ہیں
ان بہاروں کے سائے میں آجا
محبت پھر جواں رہے نہ رہے
زندگی تیرے نامرادوں پر
کل تک مہرباں رہے نہ رہے
کل کی طرح آج بھی تارے
صبح کی گرد میں نہ کھو جائیں
آ، تیرے غم میں جاگتی آنکھیں
کم سے کم ایک رات تو سو جائیں
آسمان چپ ھے
نیند کی گود میں
جہاں چپ ھے
دور وادی میں دھند کے بادل
جھک کر پربت کو پیار کرتے ہیں
دل میں ناکام حسرتیں لیکر
ھم تیرا انتظار کرتے ہیں
ان بہاروں کے سائے میں آجا
محبت پھر جواں رہے نہ رہے
زندگی تیرے نامرادوں پر
کل تک مہرباں رہے نہ رہے
کل کی طرح آج بھی تارے
صبح کی گرد میں نہ کھو جائیں
آ، تیرے غم میں جاگتی آنکھیں
کم سے کم ایک رات تو سو جائیں
Comment