جب ہم کہیں نہ ہونگے تب شہر بھر میں ہوں گے
پہنچے گی جو نہ اس تک ہم اس خبر میں ہوں گے
تھک کر گریں گے جس دم بانہوں میں تیری آکر
اُس دم بھی کون جانے ہم کس سفر میں ہوں گے
اے جان ِ عہد و پیماں، ہم گھر بسائیں گے ہاں
تُو اپنے گھر میں ہوگا، پم اپنے گھر میں ہوں گے
میں لے کے دل کے رشتے گھر سے نکل چکا ہوں
دیوار و در کے رشتے دیوار و در میں ہوں گے
تجھ عکس کے سوا بھی اے حسن وقت ِ رخصت
کچھ اور عکس بھی تو اس چشم تر میں ہوں گے
ایسے سراب تھے وہ ایسے تھے کچھ کہ اب بھی
میں آنکھ بند کر لوں تب بھی نظر میں ہوں گے
اس کے نقوش پا کو راہوں میں ڈھونڈنا کیا
جو اس کے زیر پا تھے وہ میرے سر میں ہو ں گے
وہ بیشتر ہیں جن کو کل کا خیال کم ہے
توُ رک سکے تو ہم بھی ان بیشتر میں ہوں گے
پہنچے گی جو نہ اس تک ہم اس خبر میں ہوں گے
تھک کر گریں گے جس دم بانہوں میں تیری آکر
اُس دم بھی کون جانے ہم کس سفر میں ہوں گے
اے جان ِ عہد و پیماں، ہم گھر بسائیں گے ہاں
تُو اپنے گھر میں ہوگا، پم اپنے گھر میں ہوں گے
میں لے کے دل کے رشتے گھر سے نکل چکا ہوں
دیوار و در کے رشتے دیوار و در میں ہوں گے
تجھ عکس کے سوا بھی اے حسن وقت ِ رخصت
کچھ اور عکس بھی تو اس چشم تر میں ہوں گے
ایسے سراب تھے وہ ایسے تھے کچھ کہ اب بھی
میں آنکھ بند کر لوں تب بھی نظر میں ہوں گے
اس کے نقوش پا کو راہوں میں ڈھونڈنا کیا
جو اس کے زیر پا تھے وہ میرے سر میں ہو ں گے
وہ بیشتر ہیں جن کو کل کا خیال کم ہے
توُ رک سکے تو ہم بھی ان بیشتر میں ہوں گے
Comment