جینے کے ہنر کہاں سے لاؤں
وہ کوچہ وہ گھر کہاں سے لاؤں
جو تیری نظر کو جھیل پائے
میں ایسی نظر کہاں سے لاؤں
چہروں کے ہجوم سے چرا کر
میں ایک بشر کہاں سے لاؤں
سجدے تو تلاش کر لئے ہیں
لیکن تیرا در کہاں سے لاؤں
کچھ لفظ ہیں میرے پاس لیکن
لہجے میں اثر کہاں سے لاؤں
جو آپ کی قربتوں میں گزرے
وہ شام و سحر کہاں سے لاؤں
اک روز مجھے کہا یہ دل نے
میں اپنی خبر کہاں سے لاؤں
جو سہل کرے ہر ایک منزل
وہ عزمِ سفر کہاں سے لاؤں
صد شکر حسن کہ نیند آئی
اک خواب مگر کہاں سے لاؤں
وہ کوچہ وہ گھر کہاں سے لاؤں
جو تیری نظر کو جھیل پائے
میں ایسی نظر کہاں سے لاؤں
چہروں کے ہجوم سے چرا کر
میں ایک بشر کہاں سے لاؤں
سجدے تو تلاش کر لئے ہیں
لیکن تیرا در کہاں سے لاؤں
کچھ لفظ ہیں میرے پاس لیکن
لہجے میں اثر کہاں سے لاؤں
جو آپ کی قربتوں میں گزرے
وہ شام و سحر کہاں سے لاؤں
اک روز مجھے کہا یہ دل نے
میں اپنی خبر کہاں سے لاؤں
جو سہل کرے ہر ایک منزل
وہ عزمِ سفر کہاں سے لاؤں
صد شکر حسن کہ نیند آئی
اک خواب مگر کہاں سے لاؤں
Comment