Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

سرخی گلاب

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • سرخی گلاب

    وہ میری جان جاناں، وہ بڑی دلنشیں
    وہ سرخی گلاب، وہ سب سے حسیں

    کیا پوچھتے ہو، حسن رخساروں کا
    اس کا تو چہرا ہے، مانند ماہ جبیں

    واللہ اس کے ہونٹ تو، قیامت ہیں
    ہیں گل لالہ کی صورت رنگیں

    چال اس کی کہ، غزال بھی شرمائیں
    بدن اس کا، مرمریں مرمریں

    اس کی تعریف کیا کرے گا ناصر
    جس کی تعریف کسی طور، ممکن نہیں
    Joke Of The Day - Criminal attorney

  • #2
    سرخی گلاب

    واعظ یہ کہہ رہا ہے، کہ میکدے کا زوال آیا ہے
    واعظ کی بات سن کے، مجھے ساقی کا خیال آیا ہے

    وہ جو یار کی آنکھوں سے، جام پیا کرتے تھے
    سنا ہے کہ ان کے لئے بھی، حکم قتال آیا ہے

    پہلے ہی کیا کم تھا، جو اسکا بانکپن تھا
    اس پہ اس جوانی میں، اور بھی جمال آیا ہے

    بچ کے نکل نہ جائے، کوئی بھی اس راہ سے
    اس لئے حسینوں نے، گیسو کا جال بنایا ہے

    اس مہ جبیں سے بچھڑ کے، ناصر جئے گا کیسے
    میری زندگی میں اک کٹھن، یہ بھی سوال آیا ہے
    Joke Of The Day - Criminal attorney

    Comment


    • #3
      Re: سرخی گلاب

      nice................

      Comment


      • #4
        Re: سرخی گلاب

        nice sharing
        sigpic

        Comment


        • #5
          Re: سرخی گلاب

          Bohat Khoob.
          aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
          kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

          Comment

          Working...
          X