وعدہ
اس سے پہلے کہ تیری چشم کرم
معذرت کی نگاہ بن جائے
اس پہلے کہ تیرے بام کا حسن
رفعت ِ مہر و ماہ بن جائے
پیار ڈھل جائے میرے اشکوں میں
آرزو ایک آہ بن جائے
مجھ پہ آجائے عشق کا الزام
اور تو بے گناہ بن جائے
معذرت کی نگاہ بن جائے
اس پہلے کہ تیرے بام کا حسن
رفعت ِ مہر و ماہ بن جائے
پیار ڈھل جائے میرے اشکوں میں
آرزو ایک آہ بن جائے
مجھ پہ آجائے عشق کا الزام
اور تو بے گناہ بن جائے
میں ترا شہر چھوڑ جاوں گا
اس سے پہلے کے سادگی تری
لب خاموش کو گلہ کہہ دے
میں تجھے چارہ گر خیال کروں
تو مرے غم کو لادوا کہہ دے
تیری مجبوریاں نہ دیکھ سکے
اور دل تجھ کو بے وفا کہہ دے
جانے میں بے خودی میں کیا پوچھوں
جانے تو بے رخی سے کیا کہہ دے
لب خاموش کو گلہ کہہ دے
میں تجھے چارہ گر خیال کروں
تو مرے غم کو لادوا کہہ دے
تیری مجبوریاں نہ دیکھ سکے
اور دل تجھ کو بے وفا کہہ دے
جانے میں بے خودی میں کیا پوچھوں
جانے تو بے رخی سے کیا کہہ دے
میں تیرا شہر چھوڑ جائوں گا
چارہ درد ہو بھی سکتا تھا
مجھ کو اتنی خوشی بہت کچھ ہے
پیار گو جاوداں نہیں پھر بھی
پیار کی یا د بھی بہت کچھ ہے
آنے والے دنوں کی ظلمت میں
آج کی روشنی بہت کچھ ہے
اس تہی دامنی کے عالم میں
جو ملا ہے وہی بہت کچھ ہے
مجھ کو اتنی خوشی بہت کچھ ہے
پیار گو جاوداں نہیں پھر بھی
پیار کی یا د بھی بہت کچھ ہے
آنے والے دنوں کی ظلمت میں
آج کی روشنی بہت کچھ ہے
اس تہی دامنی کے عالم میں
جو ملا ہے وہی بہت کچھ ہے
میں تیرا شہر چھوڑ جائوں گا
چھوڑ کر ساحل ِ مراد چلا
اب سفینہ مرا کہیں ٹھہرے
زہر پینا مرا مقدر ہے
اور ترے ہونٹ انبگیں ٹھہرے
کس طرح تیرے آستاں پہ رکوں
جب نہ پاوں تلے زمیں ٹھہرے
اس سے بہتر ہے دل یہی سمجھے
تو نے روکا تھا ہم نہیں ٹھہرے
اب سفینہ مرا کہیں ٹھہرے
زہر پینا مرا مقدر ہے
اور ترے ہونٹ انبگیں ٹھہرے
کس طرح تیرے آستاں پہ رکوں
جب نہ پاوں تلے زمیں ٹھہرے
اس سے بہتر ہے دل یہی سمجھے
تو نے روکا تھا ہم نہیں ٹھہرے
میں تیرا شیر چھوڑ جائوں گا
مجھ کو اتنا ضرور کہنا ہے
وقت رخصت سلام سے پہلے
کوئی نامہ نہیں لکھا میں نے
تیرے حرف پیام سے پہلے
توڑ لوں رشتہ نظر میں بھی
تم اتر جاو بام سے پہلے
لے مری جاں میرا وعدہ ہے
کل کسی وقت شام سے پہلے
وقت رخصت سلام سے پہلے
کوئی نامہ نہیں لکھا میں نے
تیرے حرف پیام سے پہلے
توڑ لوں رشتہ نظر میں بھی
تم اتر جاو بام سے پہلے
لے مری جاں میرا وعدہ ہے
کل کسی وقت شام سے پہلے
میں تیرا شہر چھوڑ جائوں گا
:rose
Comment