تیرےہونٹوں پہ جو ہنسی ہے ناں
میرے بوسے کی مخبری ہے ناں
جھیل سیف الملوک نے پوچھا
جو ترے ساتھ ہے پری ہے ناں
لاؤں تاویل کیا محبت کی
ہو گئی ہے تو ہو گئی ہےناں
ہے قسم عمر بھر نہ ملنےکی
پھر تو یہ ہجر عارضی ہےناں
آپ سے خوف آ رہا ہے مجھے
آپ کا نام آدمی ہے ناں
مر چلے ہم مگر بسر نہ ہوئی
یہ جو چھوٹی سی زندگی ہےناں
آئینہ کیوں یقیں نہیں کرتا
میاں وہی اور تو وہی ہےناں
ڈھائے جاتا ہے کعبہِ منطق
دل کہ شیطان خارجی ہےناں
جائیے لوٹ جائیے صاحب
آپ کی پیاس بجھ گئی ہے ناں
سچ بتاؤ جو تم قسم سے مری
یاد آئی کبھی کبھی؟ ہےناں؟
اور کیا چاہیے شہاب عالم
عشق ہے اور شاعری ہےناں
میرے بوسے کی مخبری ہے ناں
جھیل سیف الملوک نے پوچھا
جو ترے ساتھ ہے پری ہے ناں
لاؤں تاویل کیا محبت کی
ہو گئی ہے تو ہو گئی ہےناں
ہے قسم عمر بھر نہ ملنےکی
پھر تو یہ ہجر عارضی ہےناں
آپ سے خوف آ رہا ہے مجھے
آپ کا نام آدمی ہے ناں
مر چلے ہم مگر بسر نہ ہوئی
یہ جو چھوٹی سی زندگی ہےناں
آئینہ کیوں یقیں نہیں کرتا
میاں وہی اور تو وہی ہےناں
ڈھائے جاتا ہے کعبہِ منطق
دل کہ شیطان خارجی ہےناں
جائیے لوٹ جائیے صاحب
آپ کی پیاس بجھ گئی ہے ناں
سچ بتاؤ جو تم قسم سے مری
یاد آئی کبھی کبھی؟ ہےناں؟
اور کیا چاہیے شہاب عالم
عشق ہے اور شاعری ہےناں
Comment