گال پر غازہ نہ ہو ، چہرے پر مسکارا نہ ہو
درحقیقت چاند ہو ، مصنوعی سیارہ نہ ہو
با وفا ہو ، با حیا ہو ، سانولی ہو خیر ہو
چھت سے کنکر مارتی ہو ، ایسی فنکارہ نہ ہو
اتنی شیریں بھی نہ ہو کہ او ! ہنی کہنا پڑے
ہو ذرا نمکین ، مگر نمک پارہ نہ ہو
مشرقی تہذیب کا نادر سا ہو ایک شاہکار
مغربی تہذیب کا نایاب فن پارہ نہ ہو
شمعِ محفل نہ ہو ، ہو چراغِ عاشقی
سو کسی بھی اجنبی کی آنکھ کا تارہ نہ ہو
درحقیقت چاند ہو ، مصنوعی سیارہ نہ ہو
با وفا ہو ، با حیا ہو ، سانولی ہو خیر ہو
چھت سے کنکر مارتی ہو ، ایسی فنکارہ نہ ہو
اتنی شیریں بھی نہ ہو کہ او ! ہنی کہنا پڑے
ہو ذرا نمکین ، مگر نمک پارہ نہ ہو
مشرقی تہذیب کا نادر سا ہو ایک شاہکار
مغربی تہذیب کا نایاب فن پارہ نہ ہو
شمعِ محفل نہ ہو ، ہو چراغِ عاشقی
سو کسی بھی اجنبی کی آنکھ کا تارہ نہ ہو