کاش
ہم تم بھی اجنبی ہوتے
اجنبی ،،،،،
جیسے دنیا کے لوگ ہوتے ہیں
لا تعلق،، وفا سے بیگانے
اتفاقن کہیں جو مل جاتے
راہ کترا کے ہم نکل جاتے
نہ تصادم پہ دل مچل جاتے
نہ محبت کے دیپ جل پاتے
نہ یہ غزلیں کبھی میں لکھ پاتا
نہ فسانون کے سلسلے ہوتے
،،،،،،
میں نے اکثر یہی تو سوچا ہے
تجھ سے الفت جو کی تو کیا پایا
غم کے صحرا میں آج تنہا ہوں
کوئی ساتھی نہ کوئی ہمسایہ
کاش،،،
ہم تم بھی اجنبی ہوتے،،،،
ہم تم بھی اجنبی ہوتے
اجنبی ،،،،،
جیسے دنیا کے لوگ ہوتے ہیں
لا تعلق،، وفا سے بیگانے
اتفاقن کہیں جو مل جاتے
راہ کترا کے ہم نکل جاتے
نہ تصادم پہ دل مچل جاتے
نہ محبت کے دیپ جل پاتے
نہ یہ غزلیں کبھی میں لکھ پاتا
نہ فسانون کے سلسلے ہوتے
،،،،،،
میں نے اکثر یہی تو سوچا ہے
تجھ سے الفت جو کی تو کیا پایا
غم کے صحرا میں آج تنہا ہوں
کوئی ساتھی نہ کوئی ہمسایہ
کاش،،،
ہم تم بھی اجنبی ہوتے،،،،
Comment