Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

champion_pakistani Ka Intikhaab

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • champion_pakistani Ka Intikhaab


    جو گھر سے دور ہوتے ہیں
    بہت مجبور ہوتے ہیں
    کبھی باغوں میں سوتے ہیں
    کبھی چھپ چھپ کے روتے ہیں
    گھروں کو یاد کرتے ہیں
    تو پھر فریاد کرتے ہیں
    مگر جو بے سہارا ہوں
    گھروں سے بے کنارہ ہوں
    انہیں گھر کون دیتا ہے
    یہ خطرہ کون لیتا ہے
    ***
    بڑی مشکل سے اک کمرہ
    جہاں کوئی نہ ہو رہتا
    نگر سے پار ملتا ہے
    بہت بے کار ملتا ہے
    تو پھر دو تین ہم جیسے
    ملا لیتے ہیں سب پیسے
    اور آپس میں یہ کہتے ہیں
    کہ مل جل کر ہی رہتے ہیں
    کوئی کھانا بنائے گا
    کوئی جھاڑو لگائے گا
    کوئی دھوئے گا سب کپڑے
    تو رہ لیں گے بڑے سکھ سے
    ***
    مگر تپش بھری راتیں
    تپش آلود سوغاتیں
    اور اوپر سے عجب کمرہ
    گھٹن اور حبس کا پہرہ
    تھکن سے چور ہوتے ہیں
    سکوں سے دور ہوتے ہیں
    بہت جی چاہتا ہے تب
    کہ ماں کو بھیج دے یارب
    جو اپنی گود میں لے کر
    سلا دے نیند کچھ ایسی
    کہ ٹوٹے پھر نہ اک پل بھی

    I Have Green Blood In My Veins Because I Am a Pakistani



  • #2
    Re: جو گھر سے دور ہوتے ہیں

    :thmbup:
    " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

    Comment


    • #3
      Re: جو گھر سے دور ہوتے ہیں

      nice yaar champion_pakistan
      ur the great 0ne


      Comment


      • #4
        Re: جو گھر سے دور ہوتے ہیں

        :clap: :clap: :clap: :salam: Very Very Very nice same feelings hoti ham logon ki jo is poem main biyan ki gaee hain
        sigpic

        Comment


        • #5
          Re: جو گھر سے دور ہوتے ہیں

          Great Man Kya Bath Hai..
          YOUR SIGNATURE HAS BEEN DELETED BY THE ADMIN.

          Comment


          • #6
            Re: جو گھر سے دور ہوتے ہیں

            Originally posted by champion_pakistani View Post
            جو گھر سے دور ہوتے ہیں
            بہت مجبور ہوتے ہیں
            کبھی باغوں میں سوتے ہیں
            کبھی چھپ چھپ کے روتے ہیں
            گھروں کو یاد کرتے ہیں
            تو پھر فریاد کرتے ہیں
            مگر جو بے سہارا ہوں
            گھروں سے بے کنارہ ہوں
            انہیں گھر کون دیتا ہے
            یہ خطرہ کون لیتا ہے
            ***
            بڑی مشکل سے اک کمرہ
            جہاں کوئی نہ ہو رہتا
            نگر سے پار ملتا ہے
            بہت بے کار ملتا ہے
            تو پھر دو تین ہم جیسے
            ملا لیتے ہیں سب پیسے
            اور آپس میں یہ کہتے ہیں
            کہ مل جل کر ہی رہتے ہیں
            کوئی کھانا بنائے گا
            کوئی جھاڑو لگائے گا
            کوئی دھوئے گا سب کپڑے
            تو رہ لیں گے بڑے سکھ سے
            ***
            مگر تپش بھری راتیں
            تپش آلود سوغاتیں
            اور اوپر سے عجب کمرہ
            گھٹن اور حبس کا پہرہ
            تھکن سے چور ہوتے ہیں
            سکوں سے دور ہوتے ہیں
            بہت جی چاہتا ہے تب
            کہ ماں کو بھیج دے یارب
            جو اپنی گود میں لے کر
            سلا دے نیند کچھ ایسی
            کہ ٹوٹے پھر نہ اک پل بھی

            bohat hi khooooooooooob sorat intikhab hai

            Comment

            Working...
            X