پھر یوں ہوا کہ درد کا یارا نہی رہا
پھر یوں ہوا کہ کوئی سہارا نہیں رہا
پھر یوں ہوا کہ گردشِ دوراں میں گِھرگئے
پھر یوں ہوا کہ وہ بھی ہمارا نہی رہا
پھر یوں ہوا کہ دل سے اُترتا گیا وہ شخص
پھر یوں ہوا کہ جان سے پیارا نہی رہا
پھر یوں ہوا کہ کوئی سہارا نہیں رہا
پھر یوں ہوا کہ گردشِ دوراں میں گِھرگئے
پھر یوں ہوا کہ وہ بھی ہمارا نہی رہا
پھر یوں ہوا کہ دل سے اُترتا گیا وہ شخص
پھر یوں ہوا کہ جان سے پیارا نہی رہا