Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

میرے سنسان آنگن میں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • میرے سنسان آنگن میں

    میرے سنسان آنگن میں
    کوئی پنچھی نہیں آتا
    کوئی تتلی نہیں آتی
    کوئی جگنو نہیں آتا
    گلوں کو بھی کوئی ہم سے
    شکایت ہو گئی شاید
    کہ خوشبو کا کوئی جھونکا
    نگر میں اب نہیں آتا
    مجھے ساعت جدائی کی
    بہت بےچین رکھتی ہے
    مری بےتاب آنکھوں کو
    نظر کچھ بھی نہیں آتا
    دلوں کی سرزمینوں پر،
    کوئی تو نقش ہے شاید،
    ترا ہی عکس ہے شاید.
    ہمیں تنہا نہیں کرتا،
    خیالوں سے نہیں جاتا.
    تمہیں سوچیں ، تمہیں چاہیں،
    تمہارا نام لیتے ہیں.
    سلیقہ ہم کو جینے کا
    تمہارے بن نہیں آتا.
    چلے آؤ یا آنے کی،
    کوئی امید دو ہم کو
    خیالوں کے سہارے تو،
    جیا ہم سے نہیں جاتا
    مقدر ہے خفا ہم سے،
    کنارے بھی جدا ہم سے
    کہ روٹھے ناخدا ہم سے
    کوئی طوفان ہے برپا
    طلاطم خیز موجوں ہیں
    تمنا کے بھنور میں ہیں،
    کہ تنکا تک نہیں ملتا
    جو دے تکلیف جینے میں.
    یہ دل کا درد آنکھوں سے،
    بہایا بھی نہیں جاتا
    ہمیں تم سے محبت ہے،
    بتایا بھی نہیں جاتا
    ہم نغمہ سرا کچُھ غزلوں کے، ہم صُورت گر کچُھ خوابوں کے
    بے جذبۂ شوق سُنائیں کیا، کوئی خواب نہ ہو، تو بتائیں کیا

Working...
X