Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اک شخص کو دیکھا تھا تاروں کی طرح ہم نے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اک شخص کو دیکھا تھا تاروں کی طرح ہم نے

    اک شخص کو دیکھا تھا تاروں کی طرح ہم نے
    اک شخص کو چاہا تھا اپنوں کی طرح ہم نے
    اک شخص کو چاہا تھا پھولوں کی طرح ہم نے

    رنگ اس کا شہابی تھا زولفوں میں تھی مہکاریں
    آنکھیں تھی کہ جادو تھا پلکیں تھی کہ تلواریں
    دشمن بھی اگر دیکھے سو جان سے دل ہارے

    کچھ تم سے ملتا تھا باتوں میں شباہت تھی
    ہاں تم سا ہی لگتا تھا شوخی میں شرارت میں
    لگتا بھی تمہی سا تھا دستور محبت میں

    وہ شخص ہمیں اک دن اپنوں کی طرح بھولا
    تاروں کی طرح ڈوبا پھولوں کی طرح ٹوٹا
    پھر ہاتھ نہ آیا وہ ہم نے بہت ڈھونڈا

    تم کس لئے چونکے ہو
    کب ذکر تمہارا ہے کب تم سے شکایت ہے
    اک تازہ حکایت ہے سن لو تو عنایت ہے
    ہم نغمہ سرا کچُھ غزلوں کے، ہم صُورت گر کچُھ خوابوں کے
    بے جذبۂ شوق سُنائیں کیا، کوئی خواب نہ ہو، تو بتائیں کیا

Working...
X