Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

    آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا
    وقت کا کیا گذرتا ہے گذر جائے گا

    اتنا مانوس نہ ہو خلوتِ غم سے اپنی
    تو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائیگا

    تم سرِ راہِ وفا دیکھتے رہ جاؤ گے
    اور وہ بامِ رفاقت سے اتر جائے گا

    زندگی تیری عطا ہے تو یہ جانے والا
    تیری بخشش تیری دہلیز پہ دھر جائے گا

    ڈوبتے ڈوبتے کشتی کو اچھالا دے دوں
    میں نہیں، کوئی تو ساحل پہ اتر جائے گا

    ضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
    ظالم اب کے بھی نہ رویا تو مر جائے گا
    ہم نغمہ سرا کچُھ غزلوں کے، ہم صُورت گر کچُھ خوابوں کے
    بے جذبۂ شوق سُنائیں کیا، کوئی خواب نہ ہو، تو بتائیں کیا


  • #2
    Re: آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

    Bahut hi umda!

    Comment

    Working...
    X