تم نے مرجھائے ہوئے پھول
کبھی دیکھے ہیں
دل کی قبروں پہ پڑے۔۔۔
ہجر کی لاش
کی آنکھوں پہ دھرے
تم نے اُکتائے ہوئے خواب
کبھی دیکھے ہیں؟
درد کی پلکوں سے لپٹے ہوئے
گھبرائے ہوئے۔۔۔
تُم نے بے چین دعائیں کبھی دیکھی ہیں
محبت کے کناروں پہ بھٹکتی پھرتی
تم نے دیکھا ہے مجھے
کیا کبھی دیکھا ہے مجھے
(فرحت عباس شاہ)
کبھی دیکھے ہیں
دل کی قبروں پہ پڑے۔۔۔
ہجر کی لاش
کی آنکھوں پہ دھرے
تم نے اُکتائے ہوئے خواب
کبھی دیکھے ہیں؟
درد کی پلکوں سے لپٹے ہوئے
گھبرائے ہوئے۔۔۔
تُم نے بے چین دعائیں کبھی دیکھی ہیں
محبت کے کناروں پہ بھٹکتی پھرتی
تم نے دیکھا ہے مجھے
کیا کبھی دیکھا ہے مجھے
(فرحت عباس شاہ)