Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

naya saal aur khushyana

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • naya saal aur khushyana

    فاطمہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھی۔۔۔۔اس کی ہر خواہش کو پورا کرنا اس کے والدین کی اولین ترجیح ہوتی تھی۔۔۔جب بھی نیا سال آتا وہ بہت خوش ہوتی تھی۔۔۔۔وہ اپنے لوگوں کو تحفے تحاءف دیتی تھی۔۔۔وہ بہت خوش ہوتی تھی سب کو تحفے دے کر۔۔۔۔اس سال بھی اس نے سب کے لیے بے شمار تحفے لیے تھے۔۔۔۔وہ سب کے ساتھ خوشیاں باٹتی تھی۔۔۔۔آج چونکہ اکتیس دسمبر تھی اس لیے وہ بہت خوش تھی۔۔۔۔اب وہ سوچ رہی تھی کہ دادی جان کے ہاں وہ کون سے کپڑے پہن کر جاے۔۔۔۔الماری کھول کر اس نے دیکھنا شروع کیا یہ کیا سارے کپڑے تو سب نے اس کے دیکھے ہوے تھے۔۔۔ارے یہ پیکٹ کس کا ہے ۔۔۔۔بڑے ہی تجسوس سے اس نے وہ پیکٹ اٹھایا اس پر لکھا تھا پیاری بیٹی کے لیے بابا جانی کی طرف سے نیا سال مبارک ہو۔۔۔۔اس نے وہ پیکٹ کھولا اس میں سے اس کے پسند کے کالے اور لال رنگ کے امتیزاج کا حسین اور مہنگاہ ترین آڑا پاجامہ ملبوس نکلا جس کو دیکھ کر وہ بہت خوش ہوی۔۔۔۔۔جب وہ تیار ہو کر آی تو اس کو اپنے ڈرسنگ ٹیبل پر دو چھوٹے جھمکے دکھاے دیے جو اس کی ماما کی جانب سے نیا سال پر اسے دیے گءے تھے وہ اس نے اپنے کانوں میں ڈال لیے۔۔۔۔اب وہ تیار ہو کر شیشیہ میں اپنا جاءیزہ لے رہی تھی۔۔۔۔اور آج وہ تمام دنوں کی نسبت بہت پیاری لگ رہی تھی۔۔۔وہ تیار ہوکر نیچے آی جہاں اس کے والدین اس لا انتظار کر رہے تھے۔۔۔۔اس کے باباجانی اپنی بیٹی کو دیکھ کر کھل اٹھے۔۔۔۔اور اس کو ساتھ لے کر پورچ میں اپنی گاڑی کی جانب بڑھ گءے۔۔۔۔۔


    کچھ ہی دیر میں اس کی ماما اور اس کے باباجانی اپنے دادی جان کے گھر میں تھے۔۔۔۔اور اب وہ اپنی ہمنواوں کے ہمراہ لطف اندوز ہو رہی تھی۔۔۔۔دادی جان جو کہ پرانے خیالات کی مالک ہوتی ہیں ان کی آواز آتی ہے کہ نیاسال شروع ہونے والا ہے سب اللھ کے حضور سجدہ ریز ہوکراپنے گناہوں کی معافی مانگو اور آنے والے سال کے لیے دعا کرو کہ یہ سال خوشیوں کا آے اور پاکستان جو مشکلوں میں گھیرا ہوا ہے اس پر اللھ اپنا رحم فرماے۔۔۔اور ان پر اللھ کشمیریوں پر ؛ فلسطینیوں پر اور مسلمانوں پر رحم فرماے۔۔۔۔


    بہت سے لڑکے اور لڑکیوں کے موڈ خراب ہوگءے کہ ہم تو پارٹی کرنا چاہتے تھے اب نماز پڑھنی پڑے گی۔۔۔۔۔خیر وہ دادی جان کے ڈر سے نماز پڑھ لیتے ہیں۔۔۔۔دادی جان نمازپڑھ کر اپنے کمرے میں چلی گیں تو بچہ پارٹی اپنے کاموں میں مگن ہو گءے۔۔۔فاطمہ نے اپنے تحفے اپنے سب ہمنواوں کو دے دیے۔۔۔۔
    سب نے اس کا شکریہ ادا کیا۔۔۔۔۔سب کو اس کے دیے ہوے تحفے بہت پسند آے۔۔۔رات گءے تک وہ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ ہنسی مزاق کرتے رہے۔۔۔۔


    اور بھرسب اپنے کمروں میں چلے گءے سونے کی غرض سے۔۔۔۔صبح دادی جان کی آواز پر سب کو اٹھنا پڑا وہ انھیں فجر کی اذان کے لیے جگا رہی تھیں۔۔۔۔جیسے تیسے سب نے نماز ادا کی اور پھر واپس محو خواب ہوگءے۔۔۔۔۔تقریبا آٹھ بجے فاطمہ اٹھی ۔۔۔۔اس نے منہ ہاتھ دھو کر وہ اپنی دادی جان کے پاس گءی ان کو سلام کیا۔۔۔۔انھوں نے اس کو ڈھیروں دعایں دیں۔۔۔۔ناشتہ کرنے کے بعد سب سے دعایں لے کر وہ اپنے بابا جانی اور ماما کے ساتھ اپنے گھر کے لیے نکل پڑتے ہیں۔۔۔راستے میں ان کا گزر زلزلے زدگان کے کیمپ سے ہوتا ہے۔۔۔۔راستہ بلاک ہوتا ہے۔۔۔فاطمہ غنودگی میں ہوتی ہے اس کو محسوس ہوتا ہے کہ کوی کھڑا ہے۔۔۔۔۔


    وہ غور سے دیکھتی ہے تو اس کو ایک بچہ دکھای دیتا ہے جس کے پیر میں نہ جوتے ہوتے ہیں اور نہ سردی سے بچنے کے لیے موٹے کپڑے۔۔۔وہ اپنے بابا جانی کو کہتی ہے کہ باباجانی روکیں۔۔۔۔اور پھر وہ اتر کر اس بستی میں جاتی ہے اپنے بابا جانی اور ماما کے ساتھ جہاں زلزلے سے لڑتے خاندان ہوتے ہیں۔۔۔روتے بلکتے معصوم بچے ؛ بھوکے اور اپنی قسمت کو روتے بوڑھے جوان سبھی موجود ہوتے ہیں۔۔۔کسی کے پاس پیروں میں پہنے کے لیے جوتے نہیں ؛ کسی کو سر ڈھاپنے کے لیے کپڑے نہیں۔۔۔سردی میں ٹھٹھرتی ہوءیں صبحایں تھیں۔۔۔۔کھانے کو نہیں ۔ پہنے کو نہیں۔۔۔۔کءی ایسے بچے دکھای دیے جو بد قسمتی سے یتیمی کا جھولا جھول رہے تھے۔۔۔۔بہت سی عورتوں کو زلزلہ نے بیوگی کی چادر تلے سمٹنے پر مجبور کر دیا تھا۔۔۔۔بہت سے گھروں کے چراغ گل کر گیا تھا۔۔۔۔


    فاطمہ کو دادی جان کے ہاں گزاری ہوی رات یاد آنے لگتی ہے۔۔۔۔جہاں وافرمقدار میں کھانا نہ صرف کھایا گیا بلکہ اتنا سارا کھانا تھوڑا ماسی کو دیا اور باقی پھیکنا پڑا۔۔۔۔آہ افسوس کہ ہم کھانا پھیکتے ہوے ذرا سا بھی نہیں سوچتے ہیں۔۔۔۔وہ اپنے بابا جانی کے ساتھ گی اور اس نے بہت سارے تحفے لیے اور کچھ کھانے کی چیزیں لیں اور واپس اس بستی میں آی۔۔۔۔۔اور سب بچوں کو کپڑے ؛ کھلونے دیے۔۔۔۔بوڑھے لوگوں کو گرم کپڑے دیے۔۔۔۔اور پورا دن ان کے ساتھ منایا۔۔۔۔۔اور ان کے ساتھ ہی مل کر اس نے کھانا کھایا۔۔۔۔۔


    آج فاطمہ کو لگا کہ اس نے صحیح معینوں میں نیا سال منایا ہے۔۔۔۔جب وہ واپس جانے لگی تو ہر ایک نے اس کو کچھ نہ کچھ دیا۔۔۔اور وہ بہت ساری یادیں لے کر واپس آی تو اس کی آنکھوں سے نیند غاءب تھی۔۔۔۔وہ سوچ رہی تھی کہ کسی کے ہونٹوں پر خوشی سجانا کتنی خوشی اور نعمت کی بات ہے۔۔۔


    نءے سال کا سورج اس کے لیے ایک نءی سوچ لے کر طلوع ہوا۔۔۔۔اور اب اس نے اپنے فنڈز دوسروں کو دینے کے بجاے وہ اب زلزلہ زدگان کی مدد کرتی تھی۔۔۔۔جب بھی وہ چیزیں لے کر جاتی سب بچے اس کے اردگرد جمع ہو جاتے تھے۔۔۔۔اور وہ پھر ان کے درمیان پورا دن گزارتی تھی۔۔۔۔ان کے درمیان رہ کر اس کو اپنی زندگی کے جینے کا مقصد مل گیا تھا۔۔۔۔


    آو کہ چلو چل پڑا ہے یہ کارواں۔۔۔۔۔قدم سے قدم ملا کر چلو چلیں۔۔۔۔یہ مصبیت ذدہ لوگ ہمارے ہیں۔۔۔ان کو پیار اور مدد کی ضرورت ہے۔۔۔۔۔بن جاو ان کا سہارا۔۔۔۔۔جو ہوسکے تو فصل شب پر چراغ رکھ دو۔۔۔ہمیں خبر ہے کہ اس کی مدہم سی روشنی سے سیاہیوں کی دبیز چادر نہیں ہٹے گی۔۔۔۔۔فصل شب بھی نہیں گرے گی۔۔۔۔۔مگر یہ طے ہے کہ ایک روشن چراغ ہی ہےمنزل میں تھوڑی سی امید کی روشنی پیداکرے گا۔۔۔علم و حکمت کی شمعیں بھی جلاے گا۔۔۔۔جو آنے والی روپہلی صبح کی نویدبھی ہے۔۔۔اندھیری شب کو مبازرت کاپیام دے دو کہ اجڑی ہوی بستی ہوگی پھر سے آباد۔۔۔۔پھر سے ان کی زندگیاں مسکراے گی۔۔۔انشاء اللھ تعالی۔۔۔۔۔


    مہ وش افسر
    __________________
    ~ Miloon Gi Main Inhin Ahl-e-dua Kay Hoonton Per


    میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا


    میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے

  • #2
    Re: naya saal aur khushyana

    bahot khoob mehwish bahot khoobsurat tehreer likhi hai aap ne
    sachi khushi isi mein hai k dosron k kaam aaya jai un k sath khushiyan manai jain
    ek sabq amoz tehreer likhi hai aap ne
    sigpic

    Comment


    • #3
      Re: naya saal aur khushyana

      wah mehwish itni khoobsurati say appnay bata dia k kis tarhan hamain nay sal ki khushi manani chahiya baysak apnay rab ki har naimat ka shukar aada karna chahia aur jis maqsad k lia ham duna main aay usay nahi bhoolna chahia

      Comment


      • #4
        Re: naya saal aur khushyana

        buht khoob lekhi hai app ni .. khush raho
        u can't gain RESPECT by choice nor by requesting it... it is earned through your words & actions."

        :pr:

        Comment


        • #5
          Re: naya saal aur khushyana

          Assalam O Alaikum Wr Wb...

          Wasi Bhai...
          Muqadas Ji..
          Hala Ji...

          Bohat Shukria Kay Aap Ko Mera Andaz-e-bayan Pasan Aya...
          Hosla Afzai Karni Ki Bari Nawazish..
          W Aslam O Alaikum Wr Wb..
          Mehwish Afsar


          میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا


          میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے

          Comment


          • #6
            Re: naya saal aur khushyana

            Assalam alikum
            bahut zabardast..bahut acha likha hai ap ney
            waqai asal khushi dosron ko khushi deney main hi milti hai

            Comment


            • #7
              Re: naya saal aur khushyana

              buhat acha likha hai apne

              Comment

              Working...
              X