Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بلھے شاہ کا مور۔۔۔۔۔۔۔ تعلیمی و ادبی کوائف

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بلھے شاہ کا مور۔۔۔۔۔۔۔ تعلیمی و ادبی کوائف


    بلھے شاہ کا مور۔۔۔۔۔۔۔ تعلیمی و ادبی کوائف
    مرتبہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محبوب عالم

    پروفیسر مقصود حسنی اردو ادب کا وہ دمکتا آفتاب ہے جس کی ضیا پاشیاں حدود میں نہیں آ سکتیں۔ ان کی ادبی کرنوں کی تحسین نہ کرنا زیادتی ہو گی۔ ہر صنف ادب کا یہ سیاح اپنے سفر نامے کی ہر چھوٹی بڑی کہانی لکھتا چلا آ رہا ہے۔ یہ ان کی بلاجواز مداح سرائی نہیں بلکہ روز روشن کی طرح عیاں حقیقت بیان کرنے کی ادنی سی کوشش ہے۔ ادب کا شاید ہی کوئی گوشہ ہو گا جہاں انھوں نے طبع آزمائی نہ کی ہو گی۔ انہوں نے تو کینسر اور ڈینگی جیسے امراض پر بھی تحقیقی کام کیا ہے۔ اس سلسلے میں اردو نیٹ جاپان اور سکربڈ ڈاٹ کام پر ان کا مواد موجود ہے۔ وہ ایسے آل راؤنڈر کی حیثیت اختیار کر گیے ہیں جو کسی بھی صنف کے ماتھے کا جھومر ہو سکتے ہیں۔ ان کی زندگی کے سالوں کو دنوں میں تبدیل کر دیا جائے تو کوئی دن بلا ادبی خدمت نہیں نکلے گا۔ گویا وہ ہمہ وقت اور ہمہ جہت ادبی شخصیت ہیں۔

    پروفیسر مقصود حسنی کی ادبی خدمات پر ملکی و غیر ملکی مداحوں نے انہیں متعدد ادبی خطابات سے نوازا ہے۔ اس تحریر کا عنوان بھی بین الااقومی شہرت کے مالک پروفیسر ڈاکٹر تبسم کاشمیری کے عطا کیے گیے خطاب سے لیا گیا ہے۔ پیش نظر سطور میں ان کا مختصر مختصر ادبی تعارف پیش کیا گیا ہے۔ احباب کو میری ادنی سی کوشش ضرور پسند آئے گی۔

    بنیادی کوائف

    نام: مقصود صفدر علی
    معروف: مقصود حسنی
    ولدیت: سید غلام حضور
    گھر کا پتا:
    شیر ربانی کالونی‘ قصور‘ پاکستان

    ای پوسٹ: maqsood5@mail2world.com
    تعلیم
    ایم اے: ارو‘ سیاسیات‘ معاشیات‘ تاریخ
    ایم فل‘ اردو
    ڈاکٹریٹ‘ لسانیات
    پوسٹ ڈاکٹریٹ‘ لسانیات
    تجربہ
    تدریس اردو ادب٣٠ سال
    تخلیق ادب: ٤٥ سال
    تحقیق ادب: ٣٤ سال
    انتظامی: ٠٥ سال

    خدمات
    برانچ سپرنٹنڈنٹ ایم آئی ٹی برانچ‘ زون اے‘ پنجاب
    ممبر بورڑ آف سٹیڈی پنجاب یونیورسٹی لاہور
    تجزیہ نگار خاکہ پی ایچ ڈی‘ پنجاب یونیورسٹی
    وائس پرنسپل
    ریٹائرڈ: ایسوسی ایٹ پروفیسراردو زبان و ادب
    ادارہ فراغت ملازمت: گورنمنٹ اسلامیہ کالج‘ قصور
    ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ‘ حکومت پنجاب‘ پاکستان
    ادبی خدمات
    ٢٢ کتب مطبوعہ
    سیکڑوں مضامین مختلف ادبی رسائل و جرائد میں شائع ہوئے۔
    سیکڑوں مضامین اور کئی کتب انٹرنیٹ پر موجود ہیں‘ جنھیں کسی بھی ریسرج انجن کے حوالہ سے
    ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
    ایوارڈز
    ستارہ صد سالہ جشن ولادت قائد اعظم‘ حکومت پاکتان
    بیدل حیدری ایوارڑ‘ کاروان ادب ملتان
    مسٹر اردو‘ فورم پاکستان
    بابائے گوشہءمصنفین‘ فرینڈز کارنر

    میدان جن میں کام دستیاب ہوتا ہے
    اردو ادب
    لسانیات
    تحقیق
    تنقید
    افسانہ
    مزاح
    شاعری
    سماجیات
    غالبیات
    اقبالیات
    ترجمہ
    تاریخ
    تعلیم
    صحافت
    میڈیکل
    سائنسز
    معاشیات

    تخلیق و تخلیق پر ہونے والے تحقیقی کام کی تفصیل

    پرفیسر نیامت علی‘ انگریزی شاعری پر ایم فل سطع کا تحقیقی کام کر چکے ہیں۔
    ڈاکٹر ارشد شاہد‘ پنجابی شاعری پر‘ ایم فل سطع کا تحقیقی کام کر چکے ہیں
    اسلم طاہر‘ ‘مقصود حسنی- شخصیت اور ادبی خدمات‘ کے عنوان سے‘ ایم فل سطع کا تحقیق مقالہ تحریر کرکے‘ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی‘ ملتان سے ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔
    پروفیسر محمد لطیف‘ ‘مقصود حسنی کی غالب شناسی- تحقیقی و تنقیدی و مطالعہ‘ موضوع پر ایم فل سطع کا

    علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی‘ اسلام آباد سےتحقیقی کام کر رہے ہیں۔
    رانا جنید‘ ایف سی کالج سے‘ ان کے افسانوں پر‘ بی اے آنرز سطع کا‘ تحقیقی کام کرنے میں مصروف ہیں۔
    ڈاکٹر ریاض شاہد نے‘ اپنے پی ایچ ڈی سطع کے تحقیقی مقالے میں‘ کتاب ‘ اردو شعر- فکری و لسانی زاویے‘ کو بطور بنیادی ماخذ استعمال کیا۔
    علامہ بیدل حیدری‘ پر ہونے والے ایم فل سطع کے کام میں‘ بنیادی حوالہ سے تذکرہ کیا گیا ہے۔
    محبوب عام‘ زیب النسا اور زبیدہ بیگم کے ایم فل سطع کے مقالہ جات میں‘ غالب حصہ موجود ہے۔

    پی ایچ ڈی اور ایم فل سطح کی اسائنمنٹس بھی ہوتی رہی ہیں۔
    مختلف سطع کی ڈگری کے تحقیقی کام میں‘ تحقیق کاروں کے کام میں تعاون کر چکے ہیں‘ جس کا اظہار‘ وہ اپنے تحیقیقی مقالوں میں کر چکے ہیں۔ دستیاب تفصیل کچھ یوں ہے۔
    سید اختر عباس
    مقالہ ایم ایڈ میں تعاون کیا
    ڈاکٹر ارشد شاہد
    مقالہ پی ایچ ڈی میں تعاون کیا
    پروفیسر شرافت علی
    مقالہ ایم فل میں تعاون کیا
    پروفیسر طلعت رشید
    مقالہ ایم فل میں تعاون کیا
    ڈاکٹر عطاءالرحمن
    مقالہ ایم فل میں تعاون کیا
    پروفیسر یونس حسن
    مقالہ ایم فل میں تعاون کیا


    ڈاکٹر صادق جنجوعہ نے‘ ١٩٩٣ میں‘ ‘مقصود حسنی کی شاعری کا تنقیدی جائزہ‘ کے عنوان سے‘ کتاب تحریر کی۔
    ڈاکٹر ریاض انجم نے‘ ‘مسٹر اردو- اسرا زیست اور ادبی خدمات‘ کے عنوان سے مقالہ تحریر کیا‘ جو روزنامہ معاشرت‘ لاہور میں‘ پچاس قسطوں میں شائع ہوا۔
    عالمی رنگ ادب نے‘ پورے مجموعے سپنے اگلے پہر کے‘ کو ٢٠١٣ میں شائع کیا۔
    پروفیسر یونس حسن نے‘ ٣٠ سے زیادہ تحقیقی مقالے تحریر کئے‘ جو مختلف رسائل و جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔
    پروفیسر محمد رفیق ساگر نے‘ تیس کے قریب مضامین تحریر کئے‘ جو ابھی غیر مطبوعہ ہیں۔
    پی ایچ ڈی اور ایم فل سطح کی اسائنمنٹس بھی ہوتی رہی ہیں۔

    درج ذیل اہل قلم نے مضامین لکھے یا اپنی آراء دیں۔
    ڈاکٹر ابو سعید نور الدین‘ ڈاکٹر اختر شمار‘ ڈاکٹر اسلم ثاقب‘ ڈاکٹر اسعد گیلانی‘ ڈاکٹر انور سدید ڈاکٹر انعام الحق جاوید‘ ڈاکٹر انعام الحق کوثر‘ ڈاکٹر اختر علی میرٹھی‘ ڈاکٹر اختر سندھو‘ پروفیسر اکرام ہوشیارپوری‘ پروفیسر امجد علی شاکر‘ پروفیسر اطہر ناسک‘ پروفیسر انور جمال‘ اکبر حمیدی‘ اقبال سحر انبالوی ‘ ادیب سہیل‘ انیس شاہ جیلانی‘ اکبر کاظمی‘ اعظم یاد‘ اسماعیل اعجاز‘ اشرف پال‘ ڈاکٹر بیدل حیدری‘ بہرام طارق‘ ڈا کٹر تبسم کاشمیری‘ تاج پیامی‘ تنویر بخاری‘ ثناءالحق حقی‘ ڈاکٹر جمیل جالبی‘ جمشید مسرور‘پروفیسر حسین سحر‘ حسن عسکری کاظمی‘ پروفیسر حفیظ صدیقی‘ ڈاکٹر خواجہ حمید یزدانی‘ ڈاکٹر حسرت کاسگنجوی‘ ڈاکٹر ذوالفقار دانش‘ ڈاکٹر ذوالفقار علی رانا‘ پروفیسر رب نواز مائل‘ رانا سلطان محمود‘ ڈاکٹر سعادت سعید‘ سرور عالم راز‘ میاں سعید بدر‘ سید اختر علی‘ شاہد حنائی‘ ڈاکٹر صابر آفاقی‘ ڈاکٹر صادق جنجوعہ‘ ڈاکٹر ظہور احمد چوہدری‘ ڈاکٹر عبدالقوی ضیا‘ ڈاکٹر عطاالرحمن‘ ڈاکٹر عبدالعزیز سحر‘ عباس تابش‘ عبدالقوی دسنوی‘ پروفیسر عقیل حیدری‘ علی دیپک قزلباس‘ علی اکبر گیلانی‘ ڈاکٹر غلام شبیر رانا‘ ڈاکٹر فرمان فتح پوری‘ فہیم اعظمی‘ قیصر تمکین‘ ڈاکٹر قاسم دہلوی‘ پروفیسر کلیم ضیا‘ کوکب مظہر خاں‘ ڈاکٹر گوہر نوشاہی‘ ڈاکٹر مظفرعباس‘ ڈاکٹر محمد امین‘ ڈاکٹر مبارک علی‘ ڈاکٹر سید معین الرحمن‘ ڈاکثر منیر الدین احمد‘ ڈاکٹر محمد ریاض انجم‘ پروفیسر محمد رضا مدنی‘ مشفق خواجہ‘ مشیر کاظمی‘ مسرور احمد زائی‘ محمود احمد مودی‘ مہر کاچیلوی‘ مسعود اعجاز بخاری‘ ڈاکٹر نجیب جمال‘ ڈاکٹر نثار قریشی‘ ڈاکٹر نوریہ بلیک‘ نیر زیدی‘ ناصر زیدی‘ ندیم شعیب‘ ڈاکٹر وفا راشدی‘ ڈاکٹر وقار احمد رضوی‘ وصی مظہر ندوی‘ ولایت حسین حیدری‘ پروفیسر یونس حسن‘ وغیرہ وغیرہ
    سے کلام دستیاب ہوتا ہے۔ شاعری پر بہت سے لوگوں نے اظہار خیال کیا۔ جند ایک کے نام درج ہیں۔١٩٦٥
    ڈااکٹر آغا سہیل
    آفتاب احمد
    ڈاکٹر ابو سعید نور الدین
    احمد ریاض نسیم
    ڈاکٹر اسلم ثاقب
    اسلم طاہر
    ڈاکٹر احمد رفیع ندیم
    احمد ندیم قاسمی
    ڈاکٹر اختر شمار
    ڈاکٹر اسعد گیلانی
    اسماعیل اعجاز
    اشرف پال
    اطہر ناسک
    اکبر کاظمی
    پروفیسر اکرام ہوشیار پوری
    ایاز قیصر
    ڈاکٹر بیدل حیدری
    پروفیسر تاج پیامی
    تنویر عباسی
    جمشید مسرور
    ڈاکٹر ریاض انجم
    سرور عالم راز
    خواجہ غضنفر ندیم
    ڈاکٹر فرمان فتح پوری
    ڈاکٹر صابر آفاقی
    ڈاکٹر صادق جنجوعہ
    صفدر حسین برق
    ضیغم رضوی
    طفیل ابن گل
    ڈاکٹر ظہور احمد چودھری
    عباس تابش
    ڈاکٹر عبدالله قاضی
    علی اکبر گیلانی
    پروفیسر علی حسن چوہان
    ڈاکٹر عطالرحمن
    فیصل فارانی
    ڈاکٹر گوہر نوشاہی
    ڈاکٹر مبارک احمد
    محبوب عالم
    مشیر کاظمی
    ڈاکٹر محمد امین
    پرفیسر محمد رضا مدنی
    مہر افروز کاٹھیاواڑی
    مہر کاچیلوی
    ڈاکٹر منیرالدین احمد
    پروفیسر نیامت علی
    ندیم شعیب
    ڈاکٹر وزیر آغا
    ڈاکٹر وفا راشدی

    ڈاکٹر وقار احمد رضوی
    وی بی جی
    یوسف عالمگیرین
    پروفیسر یونس حسن

    اردو شاعری سے تراجم کرنے والے محترم حضرات
    انگریزی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بلدیو مرزا
    پنجابی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پروفیسر امجد علی شاکر‘ نصرالله صابر
    گرمکھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر اسلم ثاقب
    پشتو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ علی دیپک قزلباش
    سندھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہر کاچیلوی
    شاعری ڈازائین کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آمنہ رانی
    رباعیات خیام کے سہ مصرعی ترجمے کو بڑی پذیرائی حاصل ہوئی نامور اہل قلم نے اپنی رائے کا اظہار کیا-
    مثلا
    ڈاکٹر عبدالقوی ضیا کینیڈا
    ڈاکٹر خواجہ حمید یزدانی
    ڈاکٹر حسرت کاسگنجوی
    ڈاکٹر ابوسعید نورالدین‘ ڈھاکہ‘ بنگلہ دیش
    ڈاکٹراسلم ثاقب‘ مالیر کوٹلہ‘ بھارت
    ڈاکٹر اختر علی
    ڈاکٹر وفا راشدی
    ڈاکٹر صابر آفاقی
    ڈاکٹر منیرالدین احمد‘ جرمنی
    پروفیسر کلیم ضیا‘ بمبئی‘ انڈیا
    پرفیسر رب نواز مائل
    پروفیسراکرام ہوشیار پوری
    پروفیسرامجد علی شاکر
    پروفیسر حسین سحر
    ڈاکٹر عطاالرحمن
    ڈاکٹر رشید امجد
    ڈاکٹر محمد امین
    علی دیپک قزلباش
    سید نذیر حسین فاضل

    حرفی خطابات

    آل عمران
    بہت زبردست آدمی

    ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہان پوری
    اہل نظر

    ڈاکٹر اختر شمار
    ممتاز لکھاری

    اسماعیل اعجاز
    علم و ادب کا بہتا دریا

    ڈاکٹر انور سدید
    اردو کے مایہءناز ادیب

    انیس شاہ جیلانی
    کمال بزرگ

    ڈاکٹر ایلن جان
    ہائی لی موٹی وئیٹڈ

    ایم ارشد خالد
    بڑے کام کا آدمی

    پرفیسر اکرام ہوشیارپوری
    بیدار مغز ادیب وشاعر

    بدر انجمیاں
    بڑا لکھاری

    ثقلین احمد
    عطر فروش

    ڈاکٹر تبسم کاشمیری
    گودڑی کا لعل‘ بلھے کا مور

    جی کے تاج
    نرم دل انسان

    ڈاکٹر خواجہ حمید یزدانی
    ہمہ جہت ادیب' تحقیق پسند

    ڈاکٹر ذوالفقار دانش
    ہمہ جہت شخصیت

    رانا سلطان محمود
    عظیم قومی سرمایہ

    پروفیسر رمضانہ برکت
    چلتا پھرتا انسکلوپیڈیا

    ریسا کیسٹل
    مین وڈ ویزڈم

    رینجنا ڈس
    سویث پرسن

    سرور عالم راز
    بڑے نثر نگار، عظیم نقاد، اچھے شاعر، باکمال انشائیہ نویس
    بہت بڑے انسان


    ڈاکٹر سعادت سعید
    استادالاساتذہ

    اردو کی ترویج و ترقی میں ڈاکٹر سید عبدالله کے بعد کا شخص

    شاہ سوار علی ناصر
    گامو سوچیار

    سوی عباس
    گریٹ مین

    ڈاکٹر صفدر حسین برق
    شعر کی دنیا میں
    ایک شخص
    پیغمبر نکلا

    ڈاکٹر صابر آفاقی
    معروف محققوں میں‘ سرفہرست

    ضیغم رضوی
    روایت شکن

    ڈاکٹر عبداالقوی ضیا علیگ
    شخصیت میں مقصدیت اور معروضیت

    پروفیسر علی حسن چوہان
    اپنی ذات میں ایک انجمن

    ڈاکٹر غلام شبر رانا
    عظیم داشور‘ ہمالہ کی سر بہ فلک چوٹی

    ڈاکٹر کرنل غلام فرید بھٹی
    باصلاحیت ساتھی

    غلام مصطفے بسمل
    بلند پایہ حقائق نگار

    کالمنگ میلوڈی
    فراخ طبیعت اور مزاج‘ فراخ دل

    1

    کرشنا دیو
    ہمیشہ الگ سے سوچنے والا

    ڈاکٹر گوہر نوشاہی
    باشعور تخلیق کار

    ڈاکٹر محمد امین
    خلاق ذہن‘ فعال شخصیت‘ جدت پسند

    پروفیسر محمد رضا مدنی
    بگ گن

    ڈاکٹر مظفر عباس
    ہمہ جہت شخصیت‘ ہمہ جہت تخلیق کار
    مثل سر سید

    معراج جامیسید
    فعال اور متحرک شخصیت

    ڈاکٹر معین الرحمن‘ سید
    معنی یاب اور محنتی متن شناس

    ڈاکٹر مقصود الہی شیخ
    بڑے ملاپڑے
    نابغہءروزگارشخصیت

    پروفیسر منور غنی
    درویش صفت

    ناصر زیدی
    قابل ذکر شخصیت‘ ہمہ جہت اہل قلم

    ڈاکٹر نجیب جمال
    نایاب شخص ' آزمودہ کار محقق و نقاد

    ڈاکٹر نوریہ بلیک
    شفیق اور مہربان انسان

    پروفیسر نیامت علی
    لوجک اور ریسرچ سے روایت شکنی کرنے والا

    واہیو سورنو
    ویری گڈ لیڈر

    ڈاکٹر وقار احمد رضوی
    ادیب شہیر

    ڈاکٹر وفا راشدی
    محنتی حرف کار‘ دائروں سے باہر کا شخص

    پروفیسر یاسمین تبسم
    عدیم المثال شخصیت


  • #2
    Re: بلھے شاہ کا مور۔۔۔۔۔۔۔ تعلیمی و ادبی کوائف

    ... itni ta'leem .. lagta zindagi main ..''kaam 'kaam aur bus kaam'' ka hi motive apnaye rakha ..
    ایم اے: ارو‘ سیاسیات‘ معاشیات‘ تاریخ
    ایم فل‘ اردو
    ڈاکٹریٹ‘ لسانیات
    پوسٹ ڈاکٹریٹ‘ لسانیات
    تجربہ
    تدریس اردو ادب٣٠ سال
    تخلیق ادب: ٤٥ سال
    تحقیق ادب: ٣٤ سال
    انتظامی: ٠٥ سال
    .Umeed E SahaR...

    Comment


    • #3
      Re: بلھے شاہ کا مور۔۔۔۔۔۔۔ تعلیمی و ادبی کوائف

      bas yah sab Allah ka ehsan aur Os ki di hoee tofeeq hai

      Comment

      Working...
      X