Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
~Nataij baraye Muqabila maah-e-january 2008~
Collapse
X
-
Re: ~Nataij baraye Muqabila maah-e-january 2008~
i miss u
محبت نام کا جو اک جزیرہ ہے
وہاں جانا پڑے تم کو
ہماری یاد کو ساتھ لے لینا
سنا ہے اس جزیرے پر کبھی دو ہنس رہتے تھے
وہ دونوں ایک دوجے کے دلوں پر راج کرتے تھے
وہ اک دوجے کی آنکھوں میں اترکر خواب چنتے تھے
وفا کے تانے بانے ریشمی باتوں سے بنتے تھے
پھر اس کی روز ہی تجدیدبھی کرتے
مگر رت کے بدلتے ہی ہوا ایسے
وہ دونوں مختلف سمتوں میں چل نکلے
سنا پھر کبھی دونوں کو ایک ساتھ نہیں دیکھا
محبت نام کو جو اک جزیرہ ہے
وہاں جانا پڑے تم کو
تواس تنہا زشجر کے پاس بھی جانا
کہ جس کی ساری شاخوں کے لبادے پر،
ہر اک جانب کسی کا نام لکھّا ہے
سنا ہے لکھنے والا ،زندگی بھر پھر کبھی کچھ نہیں لکھ پایا
وہ اپنی انگلیوں پر خون کی مہریں لگا بیٹھا
مقدّر دار کر بیٹھا ۔۔۔وہ خود کو ہار کر،بیٹھا
محبت نام کو جو اک جزیرہ ہے
وہاں جانا پڑے تم کو
ہماری یاد کو بھی ساتھ لے لینا
ہماری یاد تپتی دھوپ میں چھاؤں کی صورت ہے
یہ ماضی کے کسی معصوم سے گاؤں کی صورت ہے
Comment
-
Re: ~Nataij baraye Muqabila maah-e-january 2008~
Originally posted by Pehli``Barish View Post:rose~~thanxxxxxxxx Sameera~~:rosesigpic
Comment
Comment