Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

آخرت سے غفلت، سب سے بڑی حماقت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • آخرت سے غفلت، سب سے بڑی حماقت

    آخرت سے غفلت، سب سے بڑی حماقت

    شاہ بہلول کے مجذوبانہ حال کی وجہ سے بادشاہ ہارون رشید ان سے دلی عقیدت مندی کے باوجود دل لگی کرلیتا تھا مگر بادشاہ کے دل میں شاہ بہلول کا بڑا احترام تھا۔ انہوں نے اپنے درباریوں کو حکم جاری کیا تھا کہ شاہ بہلول کسی بھی وقت آئیں ان کوروکا نہ جائے بلکہ میرے پاس بلالیا جائے۔
    ایک روز ہارون رشید دربار میں بیٹھا تھا کہ شاہ بہلول آگئے۔ بادشاہ کو حسب معمول مزاح کی سوجی۔ اس کے ہاتھ میں ایک خوبصورت چھڑی تھی اس نے وہ شاہ بہلول کو دی اور کہا کہ اگر آپ کو اپنے سے زیادہ کوئی بے وقوف آدمی مل جائے تو یہ چھڑی آپ اس کو دے دیں۔ شاہ بہلول نے وہ چھڑی بڑے شوق سے قبول کی اور چل دئیے۔ تین سال کے بعد ہارون رشید بیمار ھوا اور بستر مرگ پر پہنچ گیا۔ شاہ بہلول عیادت کے لیے تشریف لائے، مزاج پرسی کی ہارون رشید کو اندازہ ھوگیا تھا کہ وقت قریب ھے اس نے کہا کہ مزاج کیا پوچھتے ھو، سفر کی تیاری ھے۔
    شاہ بہلول نے سوال کیا: "کہاں کا سفر درپیش ھے؟"
    ہارون رشید نے جواب دیا کہ آخرت کا۔
    شاہ بہلول نے پھر سوال کیا: "کتنے روز کا سفر ھے؟"
    ہارون رشید نے جواب دیا "آپ بھی دیوانے ھی رھے، بھلا آخرت کے سفر سے بھی کوئی جاکر واپس آتا ھے۔
    شاہ بہلول نے پھر سوال کیا: "کتنا لشکر، سامان اور خدمت گزار آگے روانہ کیے؟"
    بادشاہ نے جواب دیا "آپ کیسی احمقانہ بات کرتے ھیں وہاں کے سفر میں کون لاؤ لشکر، سامان اور خدمت گزار بھیج سکتا ھے؟"
    شاہ بہلول نے اپنی عباء کے اندر سے وہ چھڑی نکالی جو تین سال قبل ہارون رشید نے انہیں دی تھی اور یہ کہہ کر بادشاہ کو واپس کی کہ "آپ کے حکم کی تعمیل میں تین سال سے میں کسی ایسے شخص کی تلاش کر رہا تھا جو مجھ سے زیادہ احمق اور بے وقوف ھو۔ مجھے اپنے سے زیادہ آپ کے علاوہ احمق اور بے وقوف آج تک نہیں ملا۔" اس لیے کہ آپ چند دن کے سفر پر جاتے ھیں تو جانے سے پہلے کتنا سامان سفر، لشکر اور کتنے خدمت گزار آگے روانہ کرتے ھیں اور آخرت کا اتنا اھم اور طویل بلکہ ھمیشہ کا سفر درپیش تھا آپ نے وہاں کیلئے کچھ بھی انتظام نہیں کیا"۔
    لہٰذا مجھ سے زیادہ احمق اور بے وقوف آپ آج مجھ سے ملے ھیں۔ میں نے یہ چھڑی آج تک محفوظ رکھی تھی اور آپ کے حکم کی تعمیل میں یہ میں آپ کو دیتا ھوں۔ یہ کہہ کر چھڑی بادشاہ کے حوالہ کی اور چل دئیے۔ ہارون رشید بہلول مجذوب کی حکیمانہ نصیحت سن کر بلک بلک کر رونے لگا اور کہا ”بہلول واقعی ھم ساری زندگی آپ کو دیوانہ سمجھتے رھے مگر واقعی ہارون رشید سے زیادہ کون احمق ہوگا جو اتنے اھم سفر کی تیاری سے غافل رہا۔“

    دوستو! حقیقت یہ ھے کہ انسان کی اس سے زیادہ بے وقوفی اور حماقت کیا ھوگی کہ اتنے اھم اور حقیقی سفر کی تیاری سے غافل رھے جبکہ ایک لمحہ اور ایک سانس کیلئے اس کا اطمینان نہیں کہ یہ سفر نہ جانے کس لمحے درپیش ھوجائے۔ کون بڑے سے بڑا شہنشاہ اور حکیم اس بات کی ضمانت لے سکتا ھے کہ انسان کا جو سانس اندر آگیا اس کے باہر نکلنے تک موت اس کو مہلت دے گی اور جو سانس باہر نکل گیا اس کے اندر آنے تک اس کی زندگی اس سے وفا کریگی۔ پھر اس دھوکے کی زندگی پر بھروسہ کرکے آخرت کے حقیقی گھر کو بھول جانا کیسا دیوانہ پن ھے۔
    پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیسی سچی اور پیاری بات فرمائی ھے۔ ”عقل مند انسان وہ ھے جو نفس کو قابو میں رکھے اور مرنے کے بعد کی تیاری کرے۔“ (ترمذی)
    اپنے ہاتھوں نہ جانے کتنے انسانوں کو ھم دفن کرتے ھیں اپنی ان ھی آنکھوں کے سامنے کتنے عزیزوں، رشتہ داروں، دوستوں و رفقاء کو اس دنیا سے خالی ہاتھ جاتا دیکھتے ھیں مگر پھر بھی اس حقیقی گھر آخرت کی تیاری سے غافل رہ کر اس دنیا ک?ے رنگ و بو میں قیامت تک اس میں رھنے کی امیدوں کے ساتھ مست رھتے ھیں اور اپنی عقل مندی اور دانائی پر فخر کرتے ھیں۔
    امام حسن بصری رحمة اللہ علیہ نے کیسی پیاری بات کہی کہ اگر کوئی آدمی یہ نذر مان لے کہ وہ دنیا کے عقل مند ترین لوگوں کی دعوت کریگا تو اسے زاہد فی الدنیا لوگوں کی دعوت کر کے یہ نذر پوری کرنی پڑیگی اس لیے کہ زاہدین ھی دنیا کے عقلمند ترین لوگ ہیں جو آخرت کی فکر میں دنیا کو نظرانداز کرتے ھیں
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: آخرت سے غفلت، سب سے بڑی حماقت

    Kia Likhon
    Humara Bhi Yahi Haal Hay ..
    Koii Tayari Nahi Hay .. Or Dunya Dari Main Lagay Hai .. :sad
    :sad Ak Jhoota Lafz Mohabbat Ka ..

    Comment

    Working...
    X