اس برق رفتاری کے دور میں سفید جزیرے کے با شندوں کاسب سے بڑا کمال یہی تھا کہ وہ زندہ تھے،اور اعلٰی حضرت سائمن کی تمام کوششوں کے با وجود زندہ رہنے کی خواہش سے دستبردار نہیں ہوئے تھے۔اگرچہ زندگی انھیں ایک مذاق معلوم ہوتی تھی۔اور کنگ سائمن کے لا تعداد وزراء نے انکے دروازوں پر موت کا پہرہ بٹھا رکھا تھا اور غربت افلاس اور بے روزگاری کے بھوت اپنی مہیب ترین صورتوں کے ساتھ انکے سامنے ناچ رہے تھے لیکن ان سب باتوں کے باوجود وہ زندہ تھے اور انکے دلوں میں زندہ رہنے کی خواہش کا سب سے بڑا ثبوت یہ تھا کھ وہ صبح شام بار بار یہ دعا مانگا کارتے تھے:
"زمین اور آسمان کے مالک!ہماری حالت پر رحم کر ہمیں اس بلائے عظیم سے نجات دلا جو اسمبلی ہال کی چھت پھاڑ کر ہم پر نازل ہوئی تھی۔پروردگار اگر کنگ سائمن مریخ سے آیا ہے تو اسے واپس وہیں پہنچانے کے لیے ہماری مدد کراور اگر وہ کہیں اور سے آیا ہے تو تو بھی ہمیں اتنی عقل اور ہمت عطا کر کہ ہم کسی نئی مصیبت کا سامنا کئے بغیر اسے وہاں پہنچا سکیں۔ہمیں تجھ سے کوئی شکایت نہیں۔تو ہمیشہ ہم پر مہربان تھا۔ہم نے خود ہی یہ مصیبت مول لی ہے ۔ ہم نے ایک بھیڑیے کو اپنا چرواہا سمجھ لیا تھا۔ہم نے اپنے کئے کی سزا پائی ہے۔لیکن ہم انسان تھے۔انسانوں سے غلطیاں ہوا ہی کرتی ہیں۔ہم کنگ سائمن کی آمد سے پہلے بھی غلطیاں کیا ہی کرتے تھے لیکن تو ہماری خطائیں معاف کر دیا کرتا تھا اور اب بھی تیری رحمت ہی ہمارا آخری سہارا ہے۔ہمارے ننگے بدن،ہمارے بھوکے پیٹ اور ہماری مضطرب روحیں تیری رحمت کی طلب گار ہیں۔
اقتباس:
سفید جزیرہ
تحریر:
نسیم حجازی
"زمین اور آسمان کے مالک!ہماری حالت پر رحم کر ہمیں اس بلائے عظیم سے نجات دلا جو اسمبلی ہال کی چھت پھاڑ کر ہم پر نازل ہوئی تھی۔پروردگار اگر کنگ سائمن مریخ سے آیا ہے تو اسے واپس وہیں پہنچانے کے لیے ہماری مدد کراور اگر وہ کہیں اور سے آیا ہے تو تو بھی ہمیں اتنی عقل اور ہمت عطا کر کہ ہم کسی نئی مصیبت کا سامنا کئے بغیر اسے وہاں پہنچا سکیں۔ہمیں تجھ سے کوئی شکایت نہیں۔تو ہمیشہ ہم پر مہربان تھا۔ہم نے خود ہی یہ مصیبت مول لی ہے ۔ ہم نے ایک بھیڑیے کو اپنا چرواہا سمجھ لیا تھا۔ہم نے اپنے کئے کی سزا پائی ہے۔لیکن ہم انسان تھے۔انسانوں سے غلطیاں ہوا ہی کرتی ہیں۔ہم کنگ سائمن کی آمد سے پہلے بھی غلطیاں کیا ہی کرتے تھے لیکن تو ہماری خطائیں معاف کر دیا کرتا تھا اور اب بھی تیری رحمت ہی ہمارا آخری سہارا ہے۔ہمارے ننگے بدن،ہمارے بھوکے پیٹ اور ہماری مضطرب روحیں تیری رحمت کی طلب گار ہیں۔
اقتباس:
سفید جزیرہ
تحریر:
نسیم حجازی
Comment